امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ منگل کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے واشنگٹن کے دورے سے قبل مشرق وسطی سے متعلق اپنے امن منصوبے کے اعلان کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جمعرات کے روز فلوریڈا میں اترنے سے قبل صدارتی طیارے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک "شان دار منصوبہ" ہے۔
The United States looks forward to welcoming Prime Minister @Netanyahu & Blue & White Chairman @Gantzbe to the @WhiteHouse next week. Reports about details and timing of our closely-held peace plan are purely speculative.
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 23, 2020
معلوم رہے کہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ اور نیتن یاہو کی آئندہ ملاقات میں فلسطینی جانب کو دعوت نہیں دی گئی تاہم فلسطینیوں نے باور کرایا ہے کہ وہ مذکورہ امن منصوبے کو مسترد کرتے ہیں۔
امریکی انتظامیہ اور فلسطینیوں کے درمیان رابطے سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے مبہم انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے اُن کے ساتھ مختصرا بات چیت کی ہے"۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ ابتدا میں وہ منفی صورت میں جواب دے سکتے ہیں مگر درحقیقت یہ (منصوبہ) اُن کے لیے نہایت مثبت ہے"۔
اس سے قبل ٹرمپ نے جمعرات کو اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں مشرق وسطی میں امن منصوبے کے جلد اعلان سے متعلق خبروں کو غلط قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ "امریکا آئندہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور بلیو اینڈ وائٹ سیاسی اتحاد کے سربراہ بینی گینٹس کے استقبال کا خواہاں ہے"۔ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارا امن منصوبہ جس کو پوشیدہ رکھا گیا ہے ،،، اس کی تفصیلات اور اعلان کے وقت کے متعلق رپورٹیں محض قیاس آرائیاں ہیں"۔
دوسری جانب میڈیا میں اس امن منصوبے کے جلد اعلان کی خبریں آنے کے فوری بعد فلسطینی اتھارٹی نے جمعرات کے روز ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا ہے کہ وہ امریکی منصوبے کو مسترد کرتی ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی ایک بار پھر باور کراتی ہے کہ وہ ان امریکی فیصلوں کو قطعی طور پر مسترد کرتی ہے جن کے تحت بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت ہونے کا اعلان کیا گیا اور اسی طرح بین الاقوامی قوانین کی مخالفت کرنے والے دیگر تمام امریکی فیصلوں کو بھی مسترد کرتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے "ڈیل آف دی سنچری" کو زیر بحث لانے کے لیے نیتن یاہو اور گینٹس دونوں کو آئندہ ہفتے واشنگٹن کے دورے کی دعوت دی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ 2017 میں امریکی صدر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اس منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
-
ڈیووس: عراقی صدر کا ڈونلڈ ٹرمپ سے غیرملکی فوجیوں کے انخلا پر تبادلہ خیال
عراقی صدر برہم صالح نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے اور ان سے اپنے ملک سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق ... مشرق وسطی -
ایرانی رہ نما نے ٹرمپ کے قتل پر تین ملین ڈالر انعام کا اعلان کردیا
ایرانی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کے بدلے میں 30 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے جس پر امریکا کی طرف سے سخت ردعمل سامنے ... مشرق وسطی -
حزب اللہ کی عراقی صدر کو ٹرمپ سے ملاقات پر سنگین نتائج کی دھمکی
عراق کی شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ نے صدر برھم صالح کو خبردار کیا ہے کہ اگرانہوں نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تو انہیں بغداد سے نکال باہر ... مشرق وسطی