آپ کا شکریہ ... ٹرمپ نے مذاکرات سے متعلق ایران کی مشروط پیش کش مسترد کر دی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی اس پیش کش کو یکسر مسترد کر دیا ہے کہ وہ پابندیاں اٹھائے جانے کی شرط کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ٹرمپ کا یہ موقف ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی حالیہ تجویز کے جواب میں سامنے آیا ہے۔

ٹرمپ نے اتوار کے روز اپنی ٹویٹ میں کہا کہ "ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ مذاکرات چاہتا ہے تاہم وہ پابندیاں اٹھا لیے جانے کا خواہاں ہے .. نہیں ،،، آپ کا شکریہ"۔

Advertisement

دل چسپ بات یہ ہے کہ امریکی صدر نے یہ ہی ٹویٹ فارسی زبان میں بھی کی۔

اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کے روز جرمن جریدے "دیر اسپیگل" کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ مذکرات کے لیے تیار ہے۔

ڈیر اسپیگل کے مطابق جواد ظریف نے کہا "ہمارے نزدیک اس بات کی کوئی اہمیت نہیں ہے کہ وائٹ ہاؤس میں کون بیٹھا ہے لیکن اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ وہ کیا کردار اختیار کرتے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ بھی اپنے ماضی کو درست کرسکتی ہے، وہ ایران پر عائد کردہ پابندیاں ختم کردے اور مذاکرات کی میز پر لوٹ آئے۔ ہم بدستور مذاکرات کی میز ہی پر بیٹھے ہیں ،،، یہ امریکی ہی ہیں جو اس (میز) کو چھوڑ کر گئے تھے"۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات کی تردید کی کہ ان کے ملک نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ ظریف کا کہنا تھا کہ "ہم جوہری معاہدے کے مطابق عمل پیرا ہیں۔ میں یورپی ممالک کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر وہ اپنی پاسداریوں پر عمل درامد کے خواہش مند ہیں تو ہم فوری طور پر سمجھوتے کے مکمل نفاذ کی جانب لوٹ آئیں گے"۔

واشنگٹن اور تہران کے درمیان مئی 2018 سے کشیدگی میں شدت آ گئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے علاحدگی کا اعلان کر دیا تھا۔ اس موقع پر ٹرمپ نے سخت پابندیاں عائد کر دیں جن کے سبب ایرانی معیشت ڈھیر ہو چکی ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں