افغانستان: طالبان کا غزنی میں امریکی فوج کا طیارہ مارگرانے کا دعویٰ، پینٹاگان کی تردید
افغان طالبان نے مشرقی صوبہ غزنی میں امریکی فوج کے ایک طیارے کو مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں امریکی فوج کے اعلیٰ افسر اور اہلکار سوار تھے اور وہ تمام ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اس دعوے کی تردید کردی ہے۔
پینٹاگان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ایک امریکی بمبار ای 11 اے آج افغانستان کے صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہوا ہے۔اس حادثے کے سبب کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا، جس سے یہ ظاہرہو کہ یہ طیارہ دشمن کے فائر سے تباہ ہوا ہے۔ہم اضافی معلومات دستیاب ہونے کی صورت میں فراہم کریں گے۔‘‘
امریکی فوج کے ترجمان کرنل سونی لیگٹ نے ٹویٹر پر لکھا ہے:’’طالبان کا طیارے کو مارگرانے سے متعلق دعویٰ غلط ہے۔‘‘
امریکا کی مرکزی کمان سینٹکام کی خاتون ترجمان آرمی میجر بیتھ ری آرڈن نے بھی اس طیارے کے حادثے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ’’امریکا کی سنٹرل کمان افغانستان میں ایک امریکی طیارے کی تباہی سے متعلق رپورٹس سے آگاہ ہے۔اس وقت ہم صورت حال کو مانیٹر کررہے ہیں اور جب بھی ممکن ہوا تو ہم اضافی معلومات فراہم کریں گے۔‘‘
قبل ازیں یہ اطلاع سامنے آئی تھی کہ مشرقی صوبہ غزنی میں ایک طیارہ گر کر تباہ ہوگیا ہے اور اس کے دونوں پائیلٹ ہلاک ہوگئے ہیں۔ البتہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا تھاکہ یہ حادثہ کیسے پیش آیا ہے اور طیارے میں مزید اور کتنے افراد سوار تھے۔
صوبہ غزنی کے گورنر کے ترجمان عارف نوری نے صحافیوں کو بتایاکہ’’ سوموار کی دوپہر قریباً ایک بج کر دس منٹ پر صوبہ کے ضلع دیہ یاک میں ایک طیارہ گر کر تباہ ہوگیا ہے۔زمین پر گرتے ہی اس کو آگ لگ گئی تھی اور دیہاتی افراد اس کو بجھانے کی کوشش کررہے تھے۔ہمیں ابھی تک یہ معلوم نہیں سکا کہ یہ طیارہ تجارتی یا فوجی تھا۔‘‘
عارف نوری نے مزید بتایا کہ حادثے کی جگہ سے طیارے کے دونوں پائیلٹوں کی لاشیں ملی ہیں اور طیارہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔صوبائی کونسل کے دوارکان نے بھی اس حادثے کی تصدیق کی تھی۔واضح رہے کہ ضلع دیہ یاک پر طالبان کا قبضہ ہے۔
افغانستان کی قومی فضائی کمپنی آریانا ائیرلائنز نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں اس دعوے کو مسترد کردیا تھا کہ اس کا ایک طیارہ غزنی میں حادثے کا شکار ہوا ہے۔اس کا کہنا تھا کہ’’اس کے تمام طیارے چالو حالت میں اور محفوظ ہیں۔‘‘
اس فضائی کمپنی کے ایک عہدہ دار کا بی بی سی نے یہ بیان نقل کیا ہے:’’آریانا کے اڑان بھرنے والے تمام مسافر طیارے اپنی منزلِ مقصود پر پہنچ گئے ہیں اوران میں کسی کو حادثہ پیش نہیں آیا ہے۔تباہ شدہ طیارہ آریانا ائیرلائنز کا ملکیتی نہیں ہے۔‘‘