جمعہ کے روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے خبردار کیا ہے کہ ایران تباہ کن ہتھیار حاصل نہ ہونے کے باوجود انتہائی جارحانہ اور خطرناک رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کر لیتا ہے تواس کے بعد یہ زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ 'ٹویٹر' پر پوسٹ کردہ متعدد ٹویٹس میں مائیک پومپیو نے لکھا کہ ایرانی حکومت کا طرز عمل جوہری ہتھیاروں کے بغیر کتنا خطرناک ہے۔ اگر تہران نے ایٹمی ہتھیار حاصل کرلیے تو اس کے بعد اس کا طرز عمل کیا ہوگا؟
Yesterday, we sanctioned the Atomic Energy Organization of #Iran and its head, Ali Akbar Salehi. AEOI is the lead player in the regime’s nuclear escalation and extortion. Iran’s behavior is already dangerous-- imagine how much worse it will be if they obtain a nuclear weapon.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) January 31, 2020
پومپیو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ہم نے ایران میں جوہری توانائی کی تنظیم اور اس کے سربراہ علی اکبر صالحی پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ تنظیم ایرانی حکومت کی قیادت میں جوہری پروگرام کے ذریعے ایٹمی اسلحہ کے حصول اور بلیک میلنگ میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایٹمی ہتھیاروں کے بغیر خطرناک ہے۔ ذرا تصور کریں اگر ایران تباہ کن اسلحہ حاصل کر لیتا ہے تو اس کے بعد اس کا طرز عمل کیسا ہوگا؟
خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ سنہ 2015ء کو طے پائے جوہری معاہدے سے مئی 2018ء کو علاحدگی اختیار کرلی تھی۔
جمعرات کے روز واشنگٹن نے ایرانی جوہری توانائی تنظیم اور اس کے سربراہ صالحی کے خلاف یورینیم ذخیرہ اور اس کی افزودگی کی سطح سے تجاوز کرنے پر نئی اقتصادی پابندیاں عاید کی تھیں۔
-
پومپیو کی تہران کے ساتھ معاملات کرنے والے ممالک اور کمپنیوں کو دھمکی
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران کا رویہ تبدیل ہونے تک اس پر انتہائی دباؤ کی مہم جاری رہے گی۔ پومپیو نے تہران کے ساتھ معاملات کرنے ... مشرق وسطی -
حزب اللہ کےمقابلے کے لیے عالمی حمایت حاصل کرتے رہیں گے: پومپیو
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی حزب اللہ کو جنوبی امریکا کے متعدد ممالک کی طرف سے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ... بين الاقوامى -
ٹرمپ کی پالیسی کی بدولت ایران ایک کمزور ریاست بن چکا ہے : پومپیو
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک عراقی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرے گا تا کہ وہاں امریکی فورسز کے تعینات کیے جانے کے واسطے ... بين الاقوامى