لیبیا میں دفاع اور قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ طلال المیہوب نے باور کرایا ہے کہ پارلیمنٹ لیبیا میں صدارتی کونسل کے سربراہ فائز السراج اور ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کے خلاف سلامتی کونسل میں قانونی کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔
المیہوب کے مطابق دونوں شخصیات پر شامی جنگجوؤں کی بھرتی اور لیبیا منتقلی کے الزامات عائد کیے جائیں گے۔ یہ بھرتی اور منتقلی برلن کانفرنس کے نتائج، فائر بندی اور لیبیا میں غیر ملکی مداخلت روک دینے کے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اس سے قبل انقرہ نے لیبیا میں وفاق حکومت کی سپورٹ کے سلسلے میں شامی جنگجوؤں اور عسکری ساز و سامان بھیجنے کی رفتار بڑھا دی تھی۔ گذشتہ چند روز کے دوران ترکی کا ایک بحری جہاز بکتربند گاڑیاں لے کر طرابلس کی بندرگاہ پہنچا تھا جہاں اس نے تمام ساز و سامان اتار دیا۔ اسی دوران شامی اجرتی جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد اور ترک افسران بھی لیبیا پہنچے۔
-
جنیوا: لیبیا کے متحارب فریقوں میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام مذاکرات
لیبیا کے متحارب فریقوں کے درمیان جنیوا میں سوموار کو اقوام متحدہ کے زیراہتمام مذاکرات کا آغاز ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے مشترکہ فوجی کمیشن کے تحت ان ... بين الاقوامى -
محمد بن زاید اور جرمن چانسلر کے درمیان لیبیا کے معاملے پر بات چیت
جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے متحدہ عرب امارات کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید آل النھیان سے ٹیلیفون پربات چیت کی۔ دونوں رہ نمائوں کے درمیان ہونے والی بات ... مشرق وسطی -
وسط مارچ میں لیبیا کےمعاملے پر اہم اجلاس منعقد ہوگا: جرمن وزیر خارجہ
جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا کہ مارچ کے وسط میں لیبیا میں امن معاہدے کی دلیل کے خواہاں ممالک کے وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ ... بين الاقوامى