فرانس نے شام کے شمال مغربی صوبہ ادلب میں تمام فوجی کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ شامی نظام کی فورسز اور اس کے اتحادیوں کے حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔
شامی صدر بشارالاسد کی وفادار فورسز نے باغیوں کے زیر قبضہ صوبہ ادلب کو سرنگوں کرنے کے لیے زمینی اور فضائی حملے تیز کردیے ہیں۔اس کو روس کی فضائیہ کی مدد حاصل ہے اور اس کے لڑاکا طیارے باغیوں کے ٹھکانوں کو اپنی بمباری میں نشانہ بنا رہے ہیں۔
شامی فوج نے جمعرات کو ادلب میں واقع شہر سراقب پر دوبارہ کنٹرول کے لیے پیش قدمی کی ہے لیکن ترک فوج نے اس کو روکنے کے لیے توپ خانے سے گولہ باری کی ہے۔
گذشتہ جمعہ کے بعد سے صوبہ ادلب میں اسدی فورسز نے 88علاقوں پرکنٹرول حاصل کر لیا ہے جبکہ اس کے ہمسائے میں واقع صوبہ حلب میں شامی فوج نے صرف 12 علاقوں کا کنٹرول باغیوں سے واپس لیا ہے۔