ریاض 2020 کے لیے عرب خواتین کا دارالحکومت

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

عرب خواتین کمیشن کا 39 واں اجلاس 9 اور 10 فروری کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہو گا۔ عرب لیگ کی سرپرستی میں ہونے والے اس اجلاس میں عرب ممالک کے وزراء اور وفود کے سربراہان کے علاوہ خواتین سے متعلق قومی اداروں اور عرب اور بین الاقوامی تنظیموں کے وفود بھی شرکت کریں گے۔ عرب خواتین کمیشن کی صدارت ایک برس کے لیے سعودی عرب کے پاس ہے۔ اس موقع پر ریاض کو سال 2020 کے لیے عرب خواتین کا دارالحکومت قرار دیے جانے کا اعلان کیا جائے گا۔

عرب خواتین کمیشن کے دو روزہ اجلاس میں متعدد اہم موضوعات زیر بحث آئیں گے۔ ان میں خواتین کے حوالے سے بیجنگ 25+ اعلامیے کے نتائج کا جائزہ، خواتین کمیشن کے جنرل سکریٹریٹ کی سرگرمی کی رپورٹ، دیرپا ترقی ایجنڈا 2030، عرب خطے میں خواتین کو با اختیار بنانے کے امکانات اور خواتین کمیشن کے رکن ممالک کی جانب سے پیش کردہ موضوعات شامل ہیں۔

Advertisement

سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی SPA کے مطابق خاندانی امور کونسل کی سکریٹری جنرل ڈاکٹر ہلا بنت مزید التویجری نے اس حوالے سے واضح کیا ہے کہ "عرب لیگ کے زیر سایہ عرب خواتین کمیشن کے 39 ویں اجلاس کی میزبانی سعودی عرب کو ملنا، مملکت کی جانب سے عرب دنیا کے امور کے لیے خدمات، عرب معاشروں میں ترقیاتی تحریک کے لیے سپورٹ اور تمام سیکٹروں میں خواتین کے حقوق اور ان کے کردار کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اقدامات کا اعتراف ہے۔ سعودی عرب ویژن 2030 پروگرام کے تحت خواتین کو بھرپور طور پر با اختیار بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اس حوالے سے قانون سازی کا سلسلہ بھی جاری ہے"۔

ڈاکٹر ہلا کے مطابق مذکورہ اجلاس میں "خواتین: وطن اور مقاصد" کے لوگو کے تحت ریاض کو سال 2020 کے لیے عرب خواتین کے دارالحکومت کے طور پر متعارف کرایا جائے گا۔

مقبول خبریں اہم خبریں