سعودی عرب کے شاہ سلمان انسانی امداد اور ریلیف مرکز ( کے ایس ریلیف) سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں نے موریتانیہ میں دل کے عارضے میں مبتلا ایک لڑکی کا آپریشن کرکے اس کی جان بچا لی ہے۔
ڈاکٹروں کی یہ ٹیم کے ایس ریلیف کے موریتانیہ میں دل اور دوسرے خطرناک امراض کی سرجری پرمامور رضاکار میڈیکل مشن کا حصہ ہے۔اس بچّی کی والدہ نے ڈاکٹروں کی ٹیم سے رابطہ کیا تھا اور اس کو بتایا تھا کہ ان کے ملک میں اس بچّی کا دل کا علاج ممکن نہیں ہے۔
اس خاتون نے اپنی بچی کے کامیاب آپریشن کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ میں اللہ کی شکرگزار ہوں اور پھر شاہ سلمان کی شکرگزار ہوں جن کی بدولت میری بیٹی کا علاج ممکن ہوا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کو لے کر کئی گھنٹے کے سفر کے بعد موریتانیہ کے دارالحکومت نواکشوط میں پہنچی تھیں۔انھوں نے کے ایس ریلیف کے ڈاکٹروں سے ملاقات کی، انھیں اپنا مسئلہ بتایا اور انھوں نے بچّی کے آپریشن کی ہامی بھری تھی۔
اس خاتون کا کہنا تھا کہ’’ میں نے سعودی مشن کے بارے میں سنا تھا اور پھر میں اس کا تین ماہ تک انتظار کرتی رہی تھی کیونکہ میں نواکشوط سے اپنے آبائی گاؤں واپس نہیں جاسکتی تھی۔مجھے اس مشن کا انتظار کرنا تھا۔‘‘
واضح رہے کہ کے ایس ریلیف نے رابطہ عالم اسلامی کے ساتھ 2019ء میں ایک سمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔اس کے تحت اس نے براعظم افریقا میں واقع تین ممالک نیجر ، موریتانیہ اور مراکش میں اپنی رضاکار میڈیکل ٹیمیں بھیجنے سے اتفاق کیا تھا۔ یہ ٹیمیں اب ان ممالک میں دل اور تھائی رائیڈ کینسر کے عارضے میں مبتلا مریضوں کے مفت آپریشن کررہی ہیں۔