افغانستان کے دارالحکومت کابل میں منگل کے روز ایک خودکش بم بار نے ملٹری اکیڈمی کو دھماکے کا نشانہ بنایا۔ افغان ذمے داران کے مطابق حملے میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
بعض ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ دھماکا مارشل فہیم ملٹری اکیڈمی کے دروازے پر ہوا۔ یہ حکومت کے زیر انتظام ایک دفاعی یونیورسٹی ہے۔
کسی تنظیم کی جانب سے ابھی تک حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی گئی۔
افغان وزارت داخلہ کی خاتون ترجمان مروی امینی کے مطابق خود کش حملے کے نیتجے میں عام شہریوں کا جانی نقصان ہوا ہے۔
یہ حملہ دو ماہ سے زیادہ عرصے تک چھائی خاموشی کے بعد ہوا ہے۔ اس سے قبل کابل میں آخری بڑا حملہ گذشتہ برس نومبر میں ہوا تھا۔ گولہ بارود سے بھرے ایک چھوٹے ٹرک کے دھماکے میں 12 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
دو روز قبل امریکی فوج نے اعلان کیا تھا کہ مشرقی افغانستان کے صوبے ننگرہار میں فائرنگ کے واقعے میں اس کے دو اہل کار ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے تھے۔ یہ فائرنگ ایک افغان شخص نے کی جو افغان فوج کی وردی میں ملبوس تھا۔
ننگرہار صوبے کی کونسل کے رکن اجمل عمر کے مطابق مسلح حملہ آور ہلاک کر دیا گیا۔
سینئر ذمے داران اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ آیا یہ حملہ واقعتا کسی افغان فوجی نے کیا۔