برطانوی دارالعوام کے رکن ایان بیزلے کا کہنا ہے کہ وہ الاخوان المسلمین جماعت کو دہشت گرد تنظیم کا درجہ دینے کے لیے آئندہ ہفتے برطانوی وزیر داخلہ سے ملاقات کریں گے۔
انہوں نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی اس بات کا حوالہ دیا جو انہوں نے اپنے لندن کے حالیہ دورے کے دوران کہی۔ اُن کا کہنا تھا کہ "الاخوان نے مسلمانوں کے مقدس عقائد کو نفرت کے آلات کار میں تبدیل کر ڈالا"۔ بن فرحان نے برطانیہ میں الاخوان کو دہشت گرد تنظیم قرار نہ دینے پر اپنی حیرت کا اظہار بھی کیا۔
بیزلے کے مطابق برطانوی حکومت اور اس کے شراکت داروں پر لازم ہے کہ وہ الاخوان کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے واسطے حرکت میں آئیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "یہ تنظیم نفرت پر اکساتی ہے اور یہاں اور دنیا بھر میں مسیحیوں پر حملے کی دعوت دیتی ہے"۔
النائب في مجلس العموم البريطاني إيان بيزلي،يقول سيجتمع مع وزير الداخلية البريطاني لتصنيف الاخوان المسلمين كمنظمة إرهابية، وأستشهد بكلام وزير الخارجية السعودي أثناء زيارته للندن حيث قال، الإخوان حولوا معتقدات المسلمين المقدسة إلى أداة للكراهية،وأستغرب من عدم تصنفيهم كمنظمة ارهابية pic.twitter.com/WRz5dNWggF
— شـــــؤون تركـيــــة (@TurkeyAffairs) February 9, 2020
برطانوی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ سعودی وزیر خارجہ گذشتہ ہفتے یہاں موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے مملکت میں الاخوان کو کالعدم قرار دیا ہے۔ یہ اقدام الاخوان کے نظریات کے سبب کیا گیا جو نفرت پر اکساتے ہیں۔
بیزلے کے مطابق "یہ لوگ نفرت پھیلانے کے واسطے مساجد کو غیر قانونی طریقے سے استعمال کرتے ہیں"۔ انہوں نے اس امر کی اہمیت پر زور دیا کہ برطانیہ الاخوان تنظیم کے ساتھ پورے عزم کے ساتھ نمٹے۔