ایران:مردوخواتین کے مخلوط رقص کی ویڈیو کی تشہیر کے بعد تین ریستورانوں کے مینجر گرفتار
ایران میں حکام نے تین ریستورانوں کے مینجروں کو مردوخواتین کے مخلوط رقص کی ویڈیو کی آن لائن تشہیر کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔
ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی تسنیم کے مطابق فردوسی ہوٹل اور اسی ہوٹل کے ریستوراں کے مینجروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے مرد وخواتین کے مخلوط اجتماع اور انھیں مل کر رقص کرنے کی اجازت دی تھی۔
تسنیم نے مزید بتایا ہے کہ دو اور ریستورانوں شبستان اور دیوان کے مینجروں اور گلوکاروں کو بھی ان ہی وجوہ کی بنا پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ان گرفتار افراد پر مذہبی اور اخلاقی معیار کے منافی ماحول پیدا کرنے پر فردالزام عاید کی گئی ہے۔تسنیم نےمزید اطلاع دی ہے کہ ان تینوں ریستورانوں کو بند کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی پولیس نے گذشتہ موسم گرما میں تہران میں پانچ سو ریستورانوں کو اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی اور غیر قانونی طور پر موسیقی بجانے کے الزام میں بند کردیا تھا۔