چینی حکام کی جانب سے سماجی تقریبات کی منسوخی، شہری کی خود سوزی کی دھمکی!
چینی شہری وانگ اپنی سالگرہ پر ایک بڑی تقریب کا انعقاد کرنا چاہتا تھا
چین کے جنوب مغربی حصے میں ایک شخص نے خود پر پٹرول چھڑک کر اپنی کمر کے گرد فائر کریکرز کی بیلٹ باندھ لی۔
چینی خبر رساں ایجنسی شینہوا نے بدھ کے روز بتایا کہ 59 سالہ وانگ چین کے شہر چونگ کِنگ کا رہائشی ہے۔ اس نے گذشتہ ماہ کے اواخر میں اپنی سال گرہ کے موقع پر ایک بڑے عشائیے کی منصوبہ بندی کی تھی جس میں کم از کم دس میزوں کا انتظام کیا جانا تھا۔
تاہم چینی حکام کی جانب سے ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے سبب عوامی اجتماعات پر قیود لگا دی گئی ہیں۔ اسی سلسلے میں احتیاطی اقدام کے طور پر چینی ذمے داران نے وانگ سے مطالبہ کیا کہ وہ 28 جنوری کی تقریب منسوخ کر دے۔
چین میں کرونا وائرس کے سبب کروڑوں افراد کو اپنی روز مرہ کی سرگرمیوں کے حوالے سے پابندیوں اور قیود کا سامنا ہے۔ اس جان لیوا وائرس کے سبب اب تک چین میں 1100 سے زیادہ افراد فوت ہو چکے ہیں۔ وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 44600 سے تجاوز کر گئی ہے۔
دارالحکومت بیجنگ کے حکام نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر روک لگانے کے لیے شہر کے ریستورانوں میں عشائیوں پر عارضی پابندی عائد کر دی جائے گی۔
شینہوا ایجنسی کے مطابق سال گرہ کا عشائیہ منسوخ ہو جانے کے بعد چینی شہری وانگ اپنی کمر پر فائر کریکرز کی بیلٹ باندھ کر علاقائی انتظامیہ کے دفتر میں نمودار ہوا۔ اس نے اپنے سینے پر پٹرول چھڑکا اور پھر ہاتھ میں لائٹر پکڑ لیا۔ یہ انتظامیہ کو خوف دلانے کی کوشش تھی تا کہ وانگ کو سالگرہ کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت دے دی جائے۔
ایجنسی نے بتایا کہ مقامی افراد نے منگل کے روز وانگ کے خلاف شکایت درج کرائی۔ انہوں نے وانگ پر الزام عائد کیا کہ اس کے رویے سے نظامِ عامہ میں خلل پیدا ہوا۔