چین میں 'کرونا' کے نئے متاثرین کی تعداد میں کمی، ووہان اسپتال کے ڈائریکٹر چل بسے!
چین نے مہلک 'کرونا' وائرس کا زور ٹوٹنے لگا ہے اور منگل کے روز اس مہلک وائرس سے متاثرین کے نسبتاً کم کیس سامنے آئے ہیں۔ دوسری طرف عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اس سست مرض کی نشاندہی کرنے والے اعداد و شمار پرغور سے دیکھنا ضروری ہے۔ فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا 'کرونا' کا زور ٹوٹ رہا ہے یا نہیں۔
چین کے شہر ووہان کے ایک بڑے اسپتال کے ڈائریکٹر کرونا وبا کا شکار ہونے کے بعد چل بسے۔ وہ چند ہفتے قبل اس بیماری کا شکار ہوئے تھے جس کے بعد اسپتال میں ان کا علاج جاری تھا۔چین میں محکمہ صحت کے فوت ہونے والے ساتویں کارکن ہیں۔
چینی عہدیداروں نے بتایا کہ منگل کے روز1886 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ یہ تعداد تیس جنوری کے بعد سے مسلسل اضافے کے بعد نسبتا کم ہے۔ اس سے قبل اس ایک ہی دن میں دو ہزار نئے کیسز سامنے آئے تھے۔ اب تک کرونا وائرس کے متاثرین کل تعداد 72 ہزار 436 ہوچکی ہے۔ گذشتہ روز مزید 98 افراد کرونا وائرس کی بھینٹ چڑھ گئے مگر ہلاکتوں کی یہ تعداد 11 فروری کے بعد سب سے کم ہے۔ چین میں اب تک مجموعی طورپر 1921 افراد کرونا وائرس سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
دریں اثناء عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس میں کمی سے متعلق فی الوقت کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذھانوم گریبوس نے کہا کہ چینی اعداد و شمار کرونا متاثرین کے نئے کیسز میں کمی ظاہر کرتے ہیں لیکن کسی بھی واضح اعدادوشمار کی انتہائی احتیاط کے ساتھ ترجمانی کی جانی چاہیے۔
برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق چین سے باہر کرونا ہے کل 827 کیسز سامنے آئے ہیں اور پانچ افراد کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان میں نصف سے زاید تعداد جاپان میں ایک بحری جہاز پر سوار افراد کی بتائی جاتی ہے۔