جاپان میں سرکاری ٹی وی نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ جاپان میں لنگر انداز کروز شپ "ڈائمنڈ پِرنسِس" کا ایک اور مسافر کرونا وائرس کے سبب فوت ہو گیا ہے۔ مسافر اپنی عمر کی اسّی کی دہائی میں تھا۔ اس طرح جہاز کے متاثرہ مسافرین میں فوت ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 4 ہو گئی ہے۔
جاپانی حکام نے وائرس کے سبب فٹبال کے میچوں کو ملتوی کر دیا ہے۔
العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندے کے مطابق جاپانی وزیر صحت نے زور دیا ہے کہ کسی بھی اسکول میں کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے آنے یا کسی رہائشی کمپاؤنڈ کے نزدیک اس وائرس کے پھیل جانے کی صورت میں تمام اسکولوں کو بند کر دیا جائے۔
اس سے قبل دارالحکومت ٹوکیو کے نزدیک واقع صوبے چیبا میں ایک انٹرمیڈیٹ اسکول بند کر دیا گیا تھا۔ اسکول کی ایک ٹیچر کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔ مذکورہ ٹیچر نے وائرس سے متاثر ہونے کے بعد ایک ہفتے تک تدریس کا سلسلہ جاری رکھا۔ طبی رپورٹوں کے مطابق ٹیچر کی حالت اب قدرے بہتر ہے۔
دوسری جانب کروز شپ کی صورت حال سے نمٹنے کے سلسلے میں جاپان کے طریقہ کار کو شدید نکتہ چینی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کارنیوال کورپ نامی کمپنی کے زیر انتظام اس جہاز پر سیکڑوں افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
جاپان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ حکومت آج منگل کے روز اس بیماری کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اقدامات کا اعلان کرے گی۔
عالمی ادارہ صحت (W.H.O) کے سربراہ ٹیڈروس اڈہانوم گیبریسوس نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ نئے مہلک وائرس کرونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تیار رہے اور اگر یہ ممکنہ طور پر وبائی صورت اختیار کرتا ہے تو وہ اس سے نمٹنے کے لیے بھی مستعد رہے۔ جنیوا میں پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کرونا وائرس سے ڈھائی ہزار سے زیادہ ہلاکتوں کے باوجود اس کو وبائی مرض خیال نہیں کرتا ہے ،،، لیکن ساتھ ہی دنیا کے ممالک کو اس کے وبائی شکل اختیار کرنے کی صورت میں حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔