امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز افغان عوام پر زور دیا کہ وہ نئے مستقبل کے موقع سے فائدہ اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ معاہدہ افغانستان میں جاری جنگ کے خاتمے کی راہ ہموا کرے گا۔ تمام افغان قوتوں کو اس موقعے کوغنیمت سمجھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ جلد ہی میری ہدایت پر وزیر خارجہ مایئک پومپیو طالبان نمائندوں کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب میں شرکت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع مارک ایسپر اس حوالے سے افغانستان حکومت کے ساتھ مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ افغانستان کے عوام پر منحصر ہوگا کہ وہ اپنے مستقبل کا تعین کیسے کرتے ہیں۔ لہذا ہم افغان عوام سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ امن اور اپنے ملک کے لیے ایک نئے مستقبل کے اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اگر طالبان اور افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہیں تو ہم افغانستان میں جنگ ختم کرنے اور اپنے فوجیوں کو وطن واپس لانے کے لئے آگے بڑھیں گے۔"
طالبان کے ساتھ معاہدے کے بعد افغانستان میں تعینات 12 یا 13 ہزار امریکی فوج کی تعداد کم کرکے 8 ہزار 600 کردی جائے گی۔ اگر طالبان نے معاہدے کا احترام کیا تو امریکی فوج افغان سے مرحلہ وار مکمل طور پر نکل جائے گی۔
خیال رہے کہ امریکی صدر نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب دوسری طرف طالبان اور امریکا کے درمیان آج 29 فروری کو ایک تاریخی معاہدہ طے پانے جا رہا ہے۔
-
صدر ٹرمپ طالبان سے امن معاہدے پر بہ ذات خود دست خط کریں گے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں طالبان کے ساتھ کوئی امن معاہدہ طے پاجاتا ہے تو وہ بہ نفس نفیس اس پر دست خط کے لیے جائیں گے۔ انھوں ... بين الاقوامى -
طالبان اور امریکا معاہدے کے قریب پہنچ گئے، مذاکرات جنگ بندی کے بعد ہوں گے
امریکا کے ایک سینیر عہدیدار نے کل جمعہ کے روز بتایا ہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان کے درمیان بات چیت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ فریقین جنگ بندی ... بين الاقوامى -
امریکا اورافغان طالبان میں سات دن تشدد میں کمی کے لیے تجویز پرمذاکرات
پینٹاگان کے سربراہ مارک ایسپر نے کہا ہے کہ امریکا اور طالبان نے جنگ زدہ افغانستان میں سات روز تک تشدد میں کمی کے لیے ایک تجویز پر بات چیت کی ہے۔ مارک ... بين الاقوامى