امریکا کی ریاست واشنگٹن میں حکام نے چین سے پھیلنے والے نئے کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
اس ہلاکت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس سے درپیش خطرے سے نمٹنے کے لیے ہفتے کی سہ پہر وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس میں نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے اور ایران سے متعلق نئی اضافی سفری قدغنیں عاید کردی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مرنے والی خاتون کی عمر پچاس پچپن سال تھی اور وہ طبی طور پر شدید خطرے سے دوچار تھی۔ صدر ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پینس نے امریکی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کرونا وائرس سے سب سے متاثرہ ممالک جنوبی کوریا ، اٹلی اور دوسرے علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔
امریکا میں جمعہ کو کرونا وائرس کے تین نئے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔اس کے بعد تین ریاستوں کیلی فورنیا ، اوریگن اور واشنگٹن میں حکام نے مغربی ساحلی علاقے میں آباد کمیونٹیوں میں نئے کرونا وائرس کے پھیلنے کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ان تینوں مریضوں میں شمالی کرونا سے تعلق رکھنے والی ایک ضعیف العمر عورت ہے،وہ دائمی مریضہ ہے۔ایک مریض ریاست واشنگٹن میں واقع ایورٹ میں اسکول کا ایک طالب علم ہے اور ایک پورٹ لینڈ اوریگن میں ایک اسکول میں ملازم ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان تینوں نے حال ہی میں بیرون ملک سفر نہیں کیا تھا اور ان کے کرونا وائرس سے متاثرہ کسی شخص سے ملنے جلنے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
امریکا میں ہفتے کی صبح تک کرونا وائرس کے 66 کیسوں کا پتا چلا تھا اور ان میں 22 کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے۔