سعودی عرب نے سوموار کے روز کرونا وائرس کے پہلے کیس کی اطلاع دی ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اطلاع دی ہے کہ اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والا شخص مملکت کا شہری ہے۔اس نے حال ہی میں ایران کا سفر کیا تھا اور بحرین کے راستے ملک میں واپس آیا ہے۔اس کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
سعودی عرب کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اس شہری نے بحرین سے مملکت کی داخلی گذرگاہ میں اپنی موجودگی ظاہر نہیں کی تھی۔اس کے ٹیسٹ کیے گئے،ان کے نتائج مثبت آنے کے بعد اس کو اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔ وہاں اس کو الگ تھلگ رکھا جارہا ہے اور منظور شدہ طریق کار کے مطابق اس کو علاج ومعالجے کی سہولتیں مہیا کی جارہی ہیں۔
وزارت نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حکام اس متاثرہ سعودی شہری سے گھلنے ملنے والے تمام افراد کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کررہے ہیں اور ان سے اکٹھے کیے گئے نمونوں کو قومی مرکز برائے انسداد امراض اور کنٹرول کو بھیجا جائے گا۔
سعودی وزارت صحت نے اتوار کو کہا تھا کہ وہ اس مہلک وائرس کے کسی بھی کیس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور ملک میں اس کا شکار ہونے والے ممکنہ مریضوں کے علاج اور دیکھ بھال کے لیے 8000 بستروں پر مشتمل 25 اسپتال تیار کرلیے گئے ہیں۔
سعودی عرب نے گذشتہ جمعرات کو بیرون ملک سے عمرہ پرآنے والے زائرین کے مکہ مکرمہ میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی عاید کردی تھی۔ سعودی عرب کی وزارت حج اور عمرہ کے ترجمان کے مطابق اس فیصلہ کے بعد عمرے کی غرض سے آنے والے ایک لاکھ سے زیادہ افراد مملکت سے واپس چلے گئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق غیرملکیوں کا عمرے کے ویزے پر داخلہ عارضی طور پر معطل کیا ہے اور اس ضمن میں محکمہ صحت اور سرکاری حکام کی فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں مزید فیصلے کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ مملکت میں کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کے شہریوں کے سیاحتی ویزے پر داخلے پر بھی پابندی عاید کی گئی ہے۔
جن ممالک کے شہریوں کے عمرے اور سیاحتی ویزے پر سعودی عرب میں داخلے پر عارضی پابندی کی گئی ہے،ان میں افغانستان ، آذربائیجان ، چین ، ہانگ کانگ ، انڈونیشیا ، ایران ، اٹلی ، جاپان ، قزاقستان ، مکاؤ ، ملائشیا ، پاکستان ، فلپائن ، سنگاپور ، صومالیہ ، جنوبی کوریا ، شام ، تائیوان ، تھائی لینڈ ، ازبکستان ، ویت نام اور یمن شامل ہیں۔