ایران میں گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس سے دو علماء رضا مدرسی اور علی حسینی اور ایک سابق پراسیکیوٹر موسیٰ طورب زادہ سمیت 49 افراد دم توڑ گئے ہیں۔ایران میں کرونا وائرس سے ایک دن میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
ایران کی وزارتِ صحت نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ کرونا وائرس ملک کےتمام 31 صوبوں میں پھیل چکا ہے اور 6566 کیسوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔بعض غیر جانبدار ذرائع اور مبصرین کے مطابق اس مہلک وائرس سے مرنے اور متاثر ہونے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی ’’خبر آن لائن‘‘ کے مطابق متوفیٰ عالم رضا مدرسی قُم شہر سے تعلق رکھتے تھے۔دوسرے عالم علی حسینی صوبہ گلستان میں واقع شہرعلی آباد میں سرکاری اسلامی ترقیاتی تنظیم کے سربراہ تھے۔
ایران کی ایک نیم سرکاری خبررساں ایجنسی مہر نے جمعہ کو علی حسینی کی موت کی اطلاع دی تھی لیکن یہ نہیں بتایا تھا کہ وہ کیسے فوت ہوئے ہیں۔البتہ دوسرے میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے ہی فوت ہوئے ہیں۔
بعض غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ایران کے دو اور عالم مصطفیٰ امینی اور نعمت اللہ جوادی بامیانی بھی کرونا وائرس کا شکار ہوکر دم توڑ گئے ہیں۔
موسیٰ طورب زادہ صوبہ گیلان میں واقع شہر آستانۂ اشرفیہ میں پراسیکیوٹر رہے تھے۔ایرانی عدلیہ سے وابستہ ایک ٹیلی گرام چینل نے کرونا وائرس سے ان کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔ایران کے شمالی صوبہ گیلان میں سب سے پہلے چین سے آنے والا کرونا وائرس پھیلا تھا۔
واضح رہے کہ ایران کے متعدد سرکاری عہدے دار اور منتخب نمایندے کرونا وائرس کا شکار ہوکر موت کے مُنھ میں جا چکے ہیں۔ان میں ایران کے دو نائب صدور، رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے دو مشیراور پارلیمان کی رکن فاطمہ رہبر بھی شامل ہیں۔ایران کی مصالحتی کونسل کے رکن محمد میر محمدی گذشتہ ہفتے اس مہلک وائرس سے بیمار پڑ کر فوت ہوگئے تھے۔