وائٹ ہاؤس کے ایک اعلان کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کرونا وائرس سے متاثر ہونے سے متعلق کوئی ٹیسٹ نہیں ہوا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان اسٹیفنی گریشمین نے ایک بیان میں بتایا کہ "صدر کا کوویڈ-19 مرض کے حوالے سے کوئی ٹیسٹ نہیں ہوا۔ اس لیے کہ وہ زیادہ عرصہ کسی ایسے مریض کے قریب نہیں رہے جس کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی ہو۔ اسی طرح صدر پر اس وائرس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔ صدر اس وقت بہترین طور پر صحت مند ہیں اور وہ اپنے طبیب کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں"۔
Rep. Doug Collins, who recently shook hands with President Donald Trump, has opted to “self-quarantine” after coming into contact with an individual who was infected with #coronavirus. #COVID19https://t.co/xTqTGtbSsW pic.twitter.com/ynwX0rU2mu
— POLITICO (@politico) March 9, 2020
اس سے قبل پیر کے روز امریکی چینل CNBC نے بتایا تھا کہ کانگرس کے ریپبلکن ارکان صدر ٹرمپ کے ساتھ رابطے میں رہے۔ بعد ازاں ان دونوں ارکان نے طبی نگہداشت میں جانے کا اعلان کیا۔ یہ اعلان ان دونوں ارکان کی ایک شخص کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا گیا۔ یہ شخص مصدقہ طور پر کرونا وائرس میں مبتلا تھا۔
امریکی چینل کے مطابق صدر ڈؑونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے ریاست جورجیا سے تعلق رکھنے والے رکن کانگرنس ڈاگ کولنز سے مصافحہ کیا تھا۔ اسی طرح انہوں نے پیر کے روز صدارتی طیارے میں رکن کانگرس میٹ گیٹس کے ساتھ فلوریڈا سے سفر کیا تھا۔
ادھر ڈونلڈ ٹرمپ یہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ بعض بنیادی نوعیت کے اقدامات کا انکشاف کریں گے۔ ان اقدامات کا مقصد معیشت پر کرونا وائرس کے اثرات کو کم کرنا ہے۔
پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا کہ منگل کے روز وہ جن اقدامات کا اعلان کریں گے اُن میں "تنخواہوں پر ٹیکس میں ممکنہ کمی" شامل ہے۔ ٹرمپ کے مطابق وہ اس معاملے کو کانگرس کے ذمے داران کے ساتھ زیر بحث لائیں گے۔
دوسری جانب مذکورہ پریس کانفرنس میں شریک امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن کا کہنا ہے کہ امریکا کی معیشت دنیا بھر میں مضبوط ترین ہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے کیے جانے والے اقتصادی اور تجارتی اقدامات کی طرف توجہ دلائی۔ امریکی وزیر خزانہ کے مطابق ان اقدامات نے امریکی معیشت کو بہت اچھے مقام پر لا کھڑا کیا۔