اٹلی کرونا میں گِھر چکا،ویٹیکن نے سینٹ پیٹرس باسیلیکا بند کردیا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ویٹیکن نے کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر منگل کے روز سینٹ پیٹرس باسیلیکا اور سینٹ پیڑس اسکوائر کو سیاحوں اور زائرین کے لیے تین اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ویٹیکن کی 'ہولی سی' نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب تک اٹلی کی طرف سے عوامی اجتماعات پر عائد پابندی سمیت اس کے تمام علاقوں پر عائد پابندیوں کو ختم نہیں کیا جاتا ہے تب تک یہ اقدامات نافذ العمل رہیں گے۔

Advertisement

خیال رہے کہ اٹلی کرونا وائرس کے نتیجے میں ہونے والی اموات کے اعتبار سے چین کے بعد دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔ اٹلی کی حکومت نے ملک کے شمالی علاقوں کو سیل کردیا ہے اور لوگوں کو ایک سے دوسری جگہ نقل مکانی سے روک دیا گیا ہے۔ منگل کے روز اطالوی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں نئے ہنگامی اقدامات کو کرونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے ناگزیر قراردیا گیا ہے۔

ان اقدامات میں ملک بھر میں شہریوں کی نقل وحرکت پرپابندی، مذہبی اور سیاسی اجتماعات پرپابندی اور بیرون ملک سفر پر پابندی جیسے اقدامات شامل ہیں۔

پیر کی شام جاری ہونے والے ایک جائزے کے مطابق اٹلی چین کے بعد کرونا سے متاثر ہونے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔اٹلی میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد نو ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 463 افراد کرونا کے باعث ہلاک ہوچکےہیں۔

وزیر اعظم جوسپی کونٹے نے پیر کی شام سرکاری ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اپنے شہریوں سے اپنے گھروں میں رہنے کی تاکید کی تھی۔

مقبول خبریں اہم خبریں