امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے گذشتہ روز جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قطر میں عوامی شعبے، تعمیرات اور گھروں میں کام کرنے والے ملازمین کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق بدھ کے روز جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قطر میں مختلف تعمیراتی منصوبوں میں کام کرنے والے مزدوروں کو خاطر خواہ تحفظ حاصل نہیں۔ قطر میں مزدوروں اور لیبر کے حوالے سے بین الاقوامی معیارات کا خیال نہیں رکھا جاتا۔اس کے ساتھ ساتھ عملے کو اس کے متعلقہ کام میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کوئی معقول تربیتی انتظام موجود نہیں جس کے نتیجے میں لیبر مشکل اور پُر خطر حالات میں کام کرنے پر مجبور ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے لیبر کے حقوق کی سنگین پامالیوں کی شکایات کے ازالے کے لیے جرمانے مقرر کیے گئے ہیں مگر یہ جرمانوں کی یہ معمولی سزائیں کافی نہیں۔ حکومت کی طرف سے جرمانوں کے باوجود کئی مقامات پر مزدوروں کے معاملے میں من مانی کی جاتی ہے۔ یہ اطلاعات بھی ملی ہیں کہ قطر میں مزدور پیشہ افراد کو ان کے اضافی اوقات کار کی اجرت نہیں دی جاتی اور سالانہ تعطیلات کے دوران بھی انہیں کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا۔ تعمیراتی شعبوں میں کام کرنے والی غیر ملکی لیبر کو مشکل ترین حالات، گندگی اور خطرے میں کام کرنا پڑتا ہے۔
قطر میں گھروں میں کام کرنے والے افراد کے حقوق کی پامالیوں پربھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قطر میں گھروں میں لوگ ہفتے کے ساتھ دن اور ہر روز 12 سے زیادہ گھنٹے کام کرتے ہیں مگر انہیں ان کے کام اور محنت کے مطابق اجرت نہیں دی جاتی۔
خیال رہےکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم "ہیومن رائٹس واچ" نے 15 فروری کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ قطر میں مزدوروں کی پوری اجرت کی باقاعدگی سے ادائیگی کے بین الاقوامی معیار پر عمل درآمد نہیں کرتا۔ رپورٹ میں تارکین وطن مزدوروں کے تحفظ کے نظام میں موجود خامیوں کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
قطر کے 2.75 ملین افراد میں سے 90 فیصد غیر ملکی ہیں ، جن میں سے زیادہ تر ترقی پذیر ممالک سے کام کاج کے لیے یہاں آئے ہیں۔