ملائیشیا میں حال ہی میں مقرر کیے جانے والے نئے وزیر خارجہ داتوک سری ہشام الدین حسین کا کہنا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلقات کو ترجیح دیں گے۔
ملائیشیا کے اخبار "ملائیشیا کینی" کے مطابق جمعے کے روز داتوک نے کہا کہ انہوں نے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان کو ملائیشیا کے دورے کی دعوت ارسال کر دی ہے۔
وسما پترا میں اپنے استقبال کی تقریب سے خطاب کے دوران نئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ "ہماری خارجہ پالیسی کی ایک اہم ترجیح سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو درست کرنا ہے"۔
بعد ازاں مذکورہ وزیر نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ بھی تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ گذشتہ برس ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کے بیان کے بعد دونوں ملکوں کے بیچ تعلقات میں تناؤ آ گیا تھا۔ مہاتیر نے جموں و کشمیر میں شورش پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز قرار دیا تھا۔
حسین کے مطابق ملائیشیا کوئی عظیم طاقت نہیں لہذا اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ وہ لوگ ہمارے قریب ہوں جو دنیا میں اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کابینہ کے اجلاس میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ کرونا وائرس سے متاثرہ دیگر ممالک مثلا چین، اطالیہ اور سنگاپور وغیرہ سے درخواست کریں گے کہ وہ اس مشکل سے نمٹنے کے سلسلے میں اپنے تجربات سے آگاہ کریں۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں کوالالمپور میں ہونے والے سربراہ اجلاس سے قبل سعودی عرب نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو باور کرایا تھا کہ مذکورہ اجلاس موجودہ اسلامی تعاون تنظیم کی جگہ نہیں لے سکے گا۔
-
سعودی عرب اور ملائیشیا کے فرمانروائوں میں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق
ملائیشین فرمانروا کی جدہ میں شاہ سلمان سے ملاقات مشرق وسطی -
جمال خاشقجی نے ملائیشین وزیراعظم کے انٹرویو کے عوض کتنی رقم لی تھی؟
ملائیشیا اور سعودیہ میں کرپٹ عناصر کے ساتھ خاشقجی کا کیا تعلق تھا؟ بين الاقوامى -
ملائیشیا میں فلسطینی پروفیسر کے قاتل کا اصل چہرہ!
مقتول فلسطینی پروفیسر کی بیوہ کا وطن واپس لوٹنے کا اعلان مشرق وسطی