یمن میں حوثی ملیشیا کی ایک عدالت نے 'وائی' نامی ایک ٹیلی کام کمپنی کو دیوالیہ قرار دیا ہے۔ دوسری طرف اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ 'وائی ٹیلی کام' کمپنی کو دیوالیہ کرنے کا فیصلہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد کمپنی اور اس کے تمام اثاثہ جات پر قبضہ کرنا ہے۔
صنعاء میں قائم حوثیوں کی ایک صارف عدالت کی طرف سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا فیصلہ ہے۔ حال ہی میں یمن میں چوتھی موبائل ٹیلی مواصلات کی کمپنی "وائی"کے دیوالیہ ہونے کا اعلان شائع کیا۔ اس کمپنی نے سنہ 2007ء کے اوائل میں اس یمن میں موبائل فون سروسز فراہم کرنے کا لائسنس حاصل کیا تھا۔
عدالت نے دعوی کیا کہ اس کمپنی کا دیوالیہ پن کا اعلان "لنک ان ٹائم کمپنی لمیٹڈ" اور "مینا فاز کمپنی لمیٹڈ" کو اپنے تجارتی قرضوں کی ادائیگی میں ناکامی کی بنا پر کیا گیا ہے۔ دوسری دونوں کمپنیوں کی طرف سے 'وائی' کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
'وائی' کمپنی کے دیوالیہ ہونے کا اعلان حوثیوں کے ترجمان اخبار'الثورہ' میں شائع کیا گیا۔ معاشی اور قانونی ماہرعبدالباسط محمد عبداللہ المقتری نے حوثیوں کو وائی کمپنی کے دیوالیہ پن کا ذمہ دار قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغی اس کمپنی کے تمام اثاثہ جات پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے اسے دیوالیہ قرار دیا ہے۔