سعودی عرب نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اتوار کو بڑے شاپنگ مالز کو بند کردیا ہے،البتہ کھانے کی اشیاء کے اسٹور اور دواخانے کھلے رہیں گے۔سعودی حکام نے کیفے اور ریستورانوں میں کھانا دینے پر پابندی عاید کردی ہے لیکن کھانوں کی ڈلیوری خدمات جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔
سعودی دارالحکومت الریاض ، ساحلی شہر جدہ اور مشرقی صوبہ کی میونسپلٹیوں نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مزید نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے تمام تجارتی کمپلیکس اور شاپنگ مالوں کے اندر ہر طرح کی سرگرمیوں پر پابندی عاید کردی ہے۔
اس نئے حکم کے تحت ریستورانوں اور بچّوں کے کھیل کی جگہوں کو بھی بند کردیا گیا ہے مگرسپر مارکیٹیں اور دواخانے اس حکم سے مستثنا ہوں گے۔ان شہروں کی میونسپلٹیوں نے ریستورانوں اور کیفے خانوں کے اندر اور باہر کھانے اور پینے پر بھی پابندی عاید کردی ہے۔
ان بلدیاتی اداروں کی انتظامیہ نے کھلی اور بند عوامی جگہوں بہ شمول پارکوں ، بیچز اور دوسرے تفریحی مقامات پر لوگوں کے اجتماعات اور اکٹھا ہونے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
دریں اثناء سعودی عرب کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے والے تین افراد رو بہ صحتہوگئے ہیں اور ایک سو متاثرہ افراد کا ابھی علاج جاری ہے۔
وزارت صحت نے ہفتے کے روز کرونا وائرس کے 17 نئے کیسوں کی تصدیق کی تھی۔اس طرح مملکت میں اس مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 103 ہوگئی تھی۔
سعودی عرب نے مہلک کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی کوششوں کے ضمن میں اتوار سے تمام بین الاقوامی پروازیں دو ہفتے کے لیے معطل کردی ہیں۔وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق’’مملکت نے مسافروں کے لیے تمام بین الاقوامی پروازوں کو دو ہفتے تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے،البتہ غیر معمولی کیس اس فیصلے سے مستثنا ہوں گے۔‘‘