امریکا کی وزارت توانائی کے ایک ذمے دار کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ وکٹوریا کوٹس کو سعودی عرب کے لیے توانائی کے امور کی خصوصی نمائندہ مقرر کرے گی۔
واشنگٹن کو اس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کی گراوٹ سے نمٹنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ اس کے نتیجے میں معیشت پر شدید دباؤ ہے اور توانائی پیدا کرنے والے امریکیوں کو خطرے کا سامنا ہے۔
وکٹوریا کوٹس سیکورٹی امور کے لیے ٹرمپ کے معاونین میں سے ہیں جو طویل عرصے تک اپنے عہدوں پر فائز رہے۔ وکٹوریا رواں سال فروری میں وائٹ ہاؤس منتقل ہوئیں اور وزیر توانائی ڈان بروئلیٹ کی سینئر مشیر بن گئیں۔
وزارت توانائی کے مذکورہ ذمے دار کے مطابق وکٹوریا کا دفتر سعودی عرب میں ہو گا تا کہ خطے میں امریکی وزارت توانائی کے اضافی وجود کو یقینی بنایا جا سکے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ تیل کی قیمتوں میں شدید مندی کے حوالے سے درمیانہ موقف چاہتے ہیں۔ گذشتہ ہفتے تیل کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ امریکی ڈرلنگ کمپنیوں کو دیوالیہ ہونے کا خطرہ درپیش تھا۔ اس موقع پر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ "مناسب وقت پر" سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کی قیمتوں کی جنگ میں مداخلت کریں گے۔
وکٹوریا کوٹس چار برس تک سینیٹر ٹیڈ کروز کی قومی سلامتی کی مشیر بھی رہ چکی ہیں۔ اسی طرح انہوں نے اُس وقت ٹیکساس کے گورنر رِک بیری کے لیے بطور خارجہ پالیسی مشیر بھی کام کیا۔ وکٹوریا امریکی صدر ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر کی نائب کے منصب پر بھی فائز رہیں۔ وہ مشرق وسطی بالخصوص ایران کے امور کی ماہر تھیں۔
امریکی وزیر توانائی ڈان بروئلیٹ نے پیر کے روز کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ توانائی کی منڈی کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے سفارتی مہم انجام دے گی۔ بلومبرگ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان آئل الائنس زیر بحث رہا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔