سعودی شاہ سلمان کا ویزے کی خلاف ورزی کے مرتکبین سمیت کرونا کے سب مریضوں کے علاج کا حکم
سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مملکت میں ویزے کی خلاف ورزی کے مرتکبین اور زاید المیعاد قیام کرنے والے افراد سمیت کرونا وائرس کے تمام متاثرین کے علاج کا حکم دیا ہے۔
سعودی وزیر صحت توفیق الربیعہ نے سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ جن لوگوں میں بھی کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہورہی ہیں،وہ کسی سرکاری یا نجی اسپتال میں علاج کے لیے جانے سے ہچکچائیں نہیں۔شاہ سلمان کے نئے حکم کے تحت وہ مناسب طریقے سے اپنا علاج کرائیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے ویزے کی خلاف ورزی کی ہے اور مملکت میں زاید المیعاد مقیم ہیں، ان میں سے اگر کوئی کرونا وائرس کا شکار ہوا ہے تو اس کو بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ وزیر صحت نے تمام شہریوں اور مکینوں پر زوردیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
سعودی عرب نے اتوار کو کرونا وائرس سے چار مزید مریضوں کی موت کی تصدیق کی تھی اور سوموار کو 154 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے۔سعودی عرب میں اب تک اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد 1453 ہوچکی ہے۔
سعودی حکومت نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے گذشتہ روز مزید اقدامات کا اعلان کیا ہے، جدہ میں بھی لاک ڈاؤن کا حکم دیا ہے اور اس کے مکینوں اور شہریوں کے داخلے یا وہاں سے خروج پر پابندی عاید کردی ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کے مطابق جدہ کی گورنری میں بھی کرفیو کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔اس کا آغاز اب شام سات بجے کے بجائے سہ پہر تین بجے ہوتا ہے اور یہ صبح چھے بجے تک نافذ العمل رہتا ہے۔
تاہم سکیورٹی فورسز ،فوج اور میڈیا سمیت اہم سرکاری اور نجی شعبوں میں کام کرنے والے اہلکار اور شعبہ صحت میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر حضرات اور طبی عملہ کرفیو کی پابندیوں سے مستثنا ہے۔
حکومت نے گذشتہ ہفتے مملکت کے تیرہ صوبوں میں شہریوں اور مکینوں پر سفری پابندی عاید کردی تھی۔جدہ سے پہلے 23 مارچ کو مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ اور دارالحکومت الریاض میں سہ پہر تین بجے سے صبح چھے بجے تک کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔اس کے تحت ان شہروں سے خروج یا ان میں دخول پر پابندی عاید ہے۔