کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں متعدد شہروں پر عائد قرنطینہ (طبّی قید) کا سلسلہ جاری ہے۔
اس وقت تین ارب سے زیاہ انسان طبّی قید میں پڑے ہوئے ہیں۔ وائرس کے پھیلاؤ کے اندیشے کے سبب دنیا کے بڑے شہروں میں کرفیو کی پابندی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
دنیا بھر میں ملکوں کی ایک بڑی تعداد نے قرنطینہ سے متعلق اقدامات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے اور اندرون و بیرون ملک پروازوں کا سلسلہ روک دیا ہے۔
دنیا کے ایسے شہروں میں بھی خاموشی چھائی ہوئی ہے جہاں کی آبادی نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ان کے شہر میں آمد و رفت اور نقل و حرکت مفلوج ہو جائے گی۔
امریکا کے شہر نیویارک میں مشہور ٹائمز اسکوائر پر آج صبح کوئی پیدل چلنے والا نظر نہیں آیا۔ اس دوران صرف ایمبولینس کی گاڑیوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ ریاست نیویارک میں اتوار کی شام اعلان کیا گیا کہ اب تک کرونا وائرس کے تقریبا 60 ہزار کیسوں کا اندراج ہو چکا ہے جب کہ 695 افراد موت کی نیند سوچکے ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں 237 افراد دنیا سے رخصت ہو گئے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر چھ منٹ میں ایک شخص نے موت کو گلے لگایا۔
ادھر یورپ میں بھی صورت حال کچھ بہتر نہیں۔ یہاں تاریخی مقامات پر سناٹا چھایا ہوا ہے۔ زندگی سے بھرپور پیرس کا قلب خاموش ہے۔ فرانس میں قدیم ترین عجائب خانے اور تاریخی یادگاری مقامات کی بندش جاری ہے۔
اسی طرح ہسپانیہ میں بھی میڈرڈ کی سڑکیں تقریبا خالی نظر آ رہی ہیں۔ ملک میں کرونا کے سبب اموات کی تعداد بڑھتی جا رہی ہیں۔
یورپ میں کرونا کے سبب سب زیادہ اموات اطالیہ میں ہوئی ہیں۔ دارالحکومت روم کی سڑکیں سنسان پڑی ہیں۔ سیاح اور راہ گیر شہر کے تاریخی مقامات سے کوچ کر گئے ہیں۔
برطانیہ میں حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سماجی تنہائی کا عرصہ غیر معینہ مدت تک کے لیے طویل ہو سکتا ہے۔ سڑکوں پر آمد و رفت نہایت کم ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کی شام تک دنیا بھر میں کرونا وائرس کے سبب 33244 افراد دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔ یہ جان لیوا وائرس گذشتہ برس دسمبر میں چین کے شہر ووہان میں نمودار ہوا تھا۔ ان کے علاوہ دنیا کے 183 ممالک اور ریجنز میں 697,750 سے زیادہ افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
تاہم یہ اعداد و شمار حقیقی تعداد کے صرف ایک حصے کی عکاسی کرتے ہی
ں۔ اس لیے کہ ملکوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جہاں صرف ہسپتال منتقل ہونے والے افراد کا کرونا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔
اس کے مقابل اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس کے 137,900 متاثرین اس مرض سے شفایاب ہو چکے ہیں۔
گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہسپانیہ ہے جہاں مزید 838 اموات کا اندراج ہوا ہے۔ اس کے بعد اطالیہ 756 اور امریکا 460 اموات کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہے۔
اطالیہ میں جہاں کرونا وائرس کے سبب پہلی موت فروری کے اواخر میں واقع ہوئی تھی ،،، اب تک مجموعی طور پر 10,779 افراد وفات پا چکے ہیں۔ حکام کے مطابق ملک میں کرونا کے 13,030 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
اطالیہ کے بعد ہسپانیہ ہے جہاں مجموعی طور پر 78,747 متاثرین میں سے 6528 افراد وفات پا چکے ہیں۔ چین میں کُل 81439 متاثرین میں سے 3,300 افراد دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔ چین میں 75448 افراد اس مرض سے صحت یاب ہو گئے ہیں۔ ایران میں اب تک کرونا کے سبب 2,640 افراد موت کی نیند سو چکے ہیں جب کہ ملک میں وائرس کے 38,309 کیسوں کا اندراج ہو چکا ہے۔ فرانس میں کرونا کے متاثرین کی مجموعی تعداد 40174 ہے جن میں سے 2,606 افراد موت کو گلے لگا چکے ہیں۔
کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد کے لحاظ سے امریکا کا دنیا بھر میں پہلا نمبر ہے۔ یہاں اب تک سرکاری طور پر اس وائرس کے 132,637 کیسوں کا اندراج ہو چکا ہے۔ ان میں سے 2,351 افراد فوت ہو چکے ہیں جب کہ 2,612 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔
ہفتےکی شام گرینچ کے مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے کے بعد سے یوراگوائے، شام، بولیویا، مالی اور نیوزی لینڈ نے اپنی اراضی پر کرونا وائرس کے سبب پہلی وفات ریکارڈ کی ہے۔