متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے صرف 14 روز میں ایک بڑی اور جدید لیبارٹری قائم کر لی گئی ہے۔اس میں بہت جلد اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والے افراد کے ٹیسٹ شروع کردیے جائیں گے۔
یہ لیبارٹری جینومکس کمپنی بی جی آئی اور ابوظبی میں قائم سرکردہ ٹیکنالوجی کمپنی گروپ 42 (جی 42) نے مشترکہ طور پر قائم کی ہے۔یو اے ای میں قبل ازیں بھی لوگوں کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں اور ابو ظبی میں اسی ہفتے ایک موبائل ٹیسٹنگ سنٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔
ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے اسی ہفتے اس ٹیسٹنگ مرکز کا دورہ کیا تھا۔اس جگہ ڈرائیور حضرات اپنی کاروں میں بیٹھے بٹھائے اپنے ٹیسٹ کراسکتے ہیں۔
بی جی آئی اور جی 42 کے اعلان کے مطابق نئی لیبارٹری یو اے ای کے مصدر شہر میں قائم کی گئی ہے اور یہاں بڑے پیمانے پر ٹیسٹوں کی سہولت دستیاب ہوگی۔
BGI and Group 42 announced today the launch of a new massive-throughput laboratory built to address the need for population-scale detection and diagnosis of #covid19 in the United Arab Emirates. Read the press release: https://t.co/bKsqWRZCcL pic.twitter.com/Lmhkpi2f0i
— BGI (@BGI_Genomics) March 31, 2020
جی 42 کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ اس لیبارٹری میں بی جی آئی کی تیار کردہ آر ٹی-پی سی آر کی تشخیصی کٹس کو استعمال کیا جائے گا۔اس کے ذریعے نظام تنفس کے لیے اکٹھے کیے گئے نمونوں کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ان تشخیصی کٹوں کی چین ، یورپ اور امریکا کے طبی ادارے اور عالمی ادارہ صحت منظوری دے چکے ہیں۔
جی 42 نے کہا ہےکہ نئی لیبارٹری میں یو اے ای اور اس کے ہمسایہ ممالک سے اکٹھے کیے گئے نمونوں کے ٹیسٹوں کو ترجیح دی جائے گی لیکن اس نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی ہے اور نہ اس لیبارٹری سے استفادہ کرنے والے ممالک کا نام بتایا ہے۔
بی جی آئی کے شریک بانی اور چیئرمین وانگ جیان نے کہا ہے کہ ’’ہم (اس لیبارٹری میں )یو اے ای اور اس سے ماورا لوگوں کے علاوہ عالمی سطح پر صحت کو درپیش خطرے سے نمٹنے کے لیے دنیا کی بہتری ٹیکنالوجی اور تجربے کو بروئے کار لائیں گے۔‘‘