سعودی عرب کی وزارتِ انصاف نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ کے تناظر میں ایک حوصلہ افزا ویڈیو پیغام جاری کیا ہے اور مقامی کمیونٹی کو ایک روشن مستقبل کی نوید دی ہے۔
وزارتِ انصاف نے ہفتے کے روز ٹویٹر پر یہ ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے:’’لوگ ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے سے ملیں گے،ایک دوسرے سے مصافحے کریں گے،اسکول دوبارہ کھلیں گے،نمازیں ادا کی جائیں گی، اسٹیڈیمز دوبارہ شائقین سے بھریں گے،طیارے فضاؤں میں اڑانیں بھریں گے لیکن تب تک ہمیں (کرونا وائرس کے خلاف) لڑائی جاری رکھنا ہوگی۔‘‘
وزارت کا کہنا ہے کہ ’’سعودی عرب عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘
سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے گذشتہ اتوار کو کرونا وائرس سے متاثرہ تمام ضرورت مند مریضوں کو علاج کی دستیاب سہولتیں مفت مہیا کرنے کا حکم دیا تھا۔سعودی وزیر صحت توفیق الربیعہ نے بتایا تھا کہ شاہ سلمان نے مملکت میں ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد زایدالمیعاد قیام کرنے والوں کے مفت علاج کا حکم دیا تھا۔
خادم الحرمین الشریفین نے کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد متاثر ہونے والی نجی شعبے کی کمپنیوں کے بارہ لاکھ سے زیادہ سعودی ملازمین کی مالی امداد کے لیے نو ارب ریال (2 ارب 39 کروڑ ڈالر) تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔
سعودی عرب کی صدارت میں گروپ 20 کے لیڈروں نے گذشتہ ہفتے ایک ورچوئل اجلاس منعقد کیا تھا اور اس میں عالمی معیشت کو بحال رکھنے، بے روزگاری کی شرح میں اضافے اور آمدن میں کمی کے رجحان کو روکنے کے لیے پچاس کھرب ڈالردینے کے وعدے کیے تھے۔ کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد دنیا کے بیشتر ملکوں نے اپنی سرحدیں بند کررکھی ہیں اور کاروباری ادارے اور صنعتیں بند ہوچکی ہیں یا انھوں نے اپنی سرگرمیاں محدود کردی ہیں جس سے لاکھوں افراد کے روزگار ختم ہو کر رہ گئے ہیں۔