چاڈ کی فوج کے ہاتھوں ایک ہفتے میں بوکو حرام کے 1000 ارکان ہلاک

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

براعظم افریقا کے ملک چاڈ کے اعلان کے مطابق اس کی فوج نے جھیل چاڈ میں واقع ایک جزیرے پر آپریشن کے دوران بوکوحرام تنظیم کے تقریبا 1000 شدت پسندوں کو موت کی نیند سلا دیا۔

چاڈ کی فوج کے ترجمان کرنل عظیم برماندوا نے جمعرات کی شام بتایا کہ آپریشن میں لڑائی کے آٹھ روز کے دوران 52 فوجی بھی ہلاک ہوئے جب کہ 196 زخمی ہو گئے۔ ترجمان کے مطابق آپریشن کے ذریعے چاڈ، نائجیریا، نائیجر اور کیمرون کے درمیان وسیع علاقے میں مذکورہ جزیرے کو شدت پسندوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔

یہ آپریشن گذشتہ ماہ 23 مارچ کو بوکو حرام تنظیم کی جانب سے چاڈ کی فوج کے 92 سے زیادہ فوجیوں کو ہلاک کرنے کی کارروائی کے بعد شروع کیا گیا۔ یہ چاڈ کی فوج پر اب تک کا شدید ترین حملہ تھا۔

بوکو حرام کے باغی ارکان کی جانب سے دس سال سے زیادہ عرصے سے بغاوت کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران شدت پسندوں نے ہزاروں شہریوں اور فوجی اہل کاروں کو ہلاک کیا۔ اس کے علاوہ لاکھوں لوگوں کو اپنے گھر بار چھوڑ جانے پر مجبور کر دیا۔

نائیجر کی وزارت دفاع نے جمعرات کے روز ایک بیان میں بتایا تھا کہ ملک کے مشرقی حصے میں بوکو حرام کے ہتھیاروں کے گودام اور عسکری گاڑیاں تباہ کر دی گئیں۔ اس کے علاوہ ایک جزیرے پر بم باری بھی کی گئی جس کو دہشت گرد (بوکو حرام کے عناصر) اپنے اڈوں کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ یہ پیش رفت چارڈ اور نائیجر کی جانب سے 29 مارچ کو شروع کیے گئے خصوصی آپریشن کے نتیجے میں سامنے آئی۔

مذکورہ آپریشن جھیل چاڈ (نائیجر، چاڈ اور نائجیریا کے بیچ) میں جاری ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں