یو اے ای : کرونا وائرس کے 25 ہزارنئے ٹیسٹ ،460 مزید کیسوں اور دو اموات کی تصدیق

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

متحدہ عرب امارات نے جمعرات کو کرونا وائرس سے مزید دو اموات اور 460 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے جس کے بعد ملک میں اس کے کل کیسوں کی تعداد 5825 ہوگئی ہے۔

یو اے ای کی وزارت صحت کے زیر اہتمام گذشتہ دو ایک روز میں 25 ہزار افراد کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔اس نے مزید بتایا ہے کہ اس مہلک وَبا کا شکار 61 افراد صحت یاب ہوگئے ہیں اور اب تک تن درست ہونے والے مریضوں کی تعداد 1095 ہوگئی ہے۔

Advertisement

وزارت صحت کی خاتون ترجمان ڈاکٹر فریدہ الحسنی کا کہنا ہے کہ صحت یاب ہونے والے مریضوں نے احتیاطی تدابیر پر پوری طرح عمل درآمد کیا ہے اور صحت مندانہ کردار اپنایا ہے، اچھی خوراک استعمال کی ہے جس کی وجہ سے ان کا مدافعتی نظام مضبوط ہوا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے سگریٹ نوشی ایسی بری عادات کو ترک کیا ہے۔

انھوں نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں گاہے گاہے اپنے جسمانی درجہ حرارت کو چیک کرتے رہیں اور جس کسی کا بھی درجہ حرارت زیادہ ہو،اس کو نزدیک ترین مرکزِصحت یا اسپتال جانا چاہیے یا گاڑی ٹیسٹ مرکز سے ٹیسٹ کرانا چاہییں۔صحت کے معاملے میں کسی کو ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر فریدہ الحسنی نے سوموار کو نیوزکانفرنس میں بتایا تھا کہ یو اے ای میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد میں اب روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ کرونا کی علامات کے حامل افراد کے زیادہ تعداد میں ٹیسٹ کیے جارہے ہیں تاکہ متاثرہ افراد کو تشخیص کے بعد الگ تھلگ کیا جاسکے اور ان کے علاج پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔

ترجمان نے بخار میں مبتلا یا نظام تنفس کے عوارض کھانسی یا سانس ٹوٹنے وغیرہ سے دوچار افراد کو ہدایت کی کہ وہ ان علامات کو معمولی نہ سمجھیں اور اپنے نزدیک ترین سنٹر سے رجوع کریں اور وہاں اپنے ٹیسٹ کرائیں۔انھوں نے شہریوں پر زوردیا کہ وہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کریں،کسی ٹیسٹ سنٹر پر جاتے وقت چہرے پر ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ اختیار کریں۔

متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کے مریضوں کا دو دواؤں کلوروکوین اور ہائیڈراکسی کلوروکوین کے استعمال کے ذریعے کامیابی سے علاج کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر فریدہ الحسنی کے بہ قول ملیریا کا تریاق دوا اور سوزش مخالف دوا کرونا وائرس کے مریضوں کو دی گئی ہےاور ابتدائی مطالعات میں اس کے استعمال سے کامیابی کے اشارے ملے ہیں۔

انھوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈاکٹر حضرات ان دواؤں کے اثرات کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ان سے کرونا کے مریضوں کی بیماری کا دورانیہ کم ہورہا ہے اور اس کی علامات کی شدت میں بھی کمی واقع ہورہی ہے۔نیز یو اے ای میں دوسرے ممالک کے مقابلے میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد زیادہ تعداد میں صحت یاب ہورہے ہیں۔

ان دونوں دواؤں کے علاوہ اماراتی معالجین کرونا کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے پلازما سے بھی دوسرے مریضوں کے علاج پر غور کررہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پلازما کے ذریعے کرونا کے شکار مریضوں کا مدافعتی نظام مضبوط کیا جاسکتا ہے اور اس کے استعمال سے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

یو اے ای میں شامل امارتوں نے اس وَبا کو پھیلنے سے روکنےکے لیے مختلف سخت قواعد و ضوابط اور قوانین نافذ کیے ہیں۔بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن ہے اور لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندی عاید ہے،بڑے شاپنگ مال اور کاروباری مراکز بند ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں