متحدہ عرب امارات میں حکومت نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے رات آٹھ بجے سے صبح چھے بجے تک نافذ کرفیو کے اوقات میں رمضان المبارک کے دوران میں دو گھنٹے کی کمی کردی ہے۔
یو اے ای کی سرکاری خبررساں امارات نیوز ایجنسی (وام) نے جمعرات کو وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب کرفیو کا آغاز رات دس بجے ہوگا اور یہ صبح چھے بجے تک جاری رہے گا۔
تاہم اس بیان میں یہ وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ آیا دبئی میں نافذ کرفیو کے اوقات میں بھی کمی کی جائے گی جہاں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔
بیان کے مطابق سپر مارکیٹوں ، کھانے پینے کی دکانوں ،اشیائے صرف فروخت کرنے والی دکانوں اور دواخانوں کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی۔
گوشت ، پھلوں ، سبزیوں کی دکانوں ،بیکریوں ، کافی اور چائے ملوں اور صحرائی دکانوں کو صبح چھے بجے سے رات دس بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی۔
تمام اسٹورز اور دکانیں کھلنے کے اوقات میں وزارت صحت کی پیشگی حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے پابند ہوں گے۔وہ اپنی دکان یا اسٹور کی کل گنجائش کا صرف 30 فی صد گاہکوں کو اندرآنے اور سودا سلف خرید کرنے کی اجازت دیں گے۔
بیان کے مطابق گاہکوں کو بھی ایک دوسرے سے دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا چاہیے۔ان اسٹورز کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ہر شہر کے محکمہ اقتصادی ترقی کی شائع کردہ ہدایات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
وزارت صحت نے یو اے ای کے شہریوں اور مکینوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اور دوسروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے رہ نما ہدایات اور پروٹو کول کی مکمل پاسداری کریں۔
یو اے ای میں اب تک کرونا وائرس کے 8756 کیسوں کی تصدیق کی گئی ہے اور56 افراد اس مہلک وائرس کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار چکے ہیں۔وزارت صحت نے اس وائرس سے متاثرہ افراد کی جلد تشخیص کے لیے ٹیسٹوں کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے اور اب ملک بھر میں مختلف طبی ٹیمیں کرونا کے ٹیسٹ کررہی ہیں۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی حکومت ملک کے تمام شہریوں اور مکینوں کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کرنا چاہتی ہے۔اس کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے بتایا ہے اب تک ایک لاکھ افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں اور ان ہی میں سے مذکورہ کیسوں کی تشخیص کی گئی ہے۔