سعودی عرب کے محکمہ صحت نے کرونا وائرس کے 1266 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے جس کے بعد مملکت میں اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد بیس ہزار سے متجاوز ہوگئی ہے اور اب تک اس مہلک مرض کا شکار 152 افراد وفات پاچکے ہیں۔
سعودی وزارت صحت نے گذشتہ چار روز میں کرونا وائرس کے یومیہ 1200 سے زیادہ کیسوں کی اطلاع دی ہے۔وزارت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے منگل کے روز بتایا ہے کہ نئے تشخیص شدہ کیسوں میں 23 فی صد سعودی شہری ہیں اور 77 فی صد غیر سعودی مقیم ہیں۔
انھوں نے بتایا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا کا شکار آٹھ افراد دم توڑ گئے ہیں۔ان میں ایک سعودی مرد کی جدہ میں وفات ہوئی ہے۔دو سعودی خواتین مکہ مکرمہ میں انتقال کر گئی ہیں اور پانچ غیر سعودی مکہ مکرمہ اور جدہ میں وفات پاگئے ہیں۔ان میں زیادہ تر پہلے ہی مختلف عوارض کا شکار تھے۔
ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ اس وقت سعودی عرب میں کل 20077 کیسوں میں 17141 فعال کیس ہیں۔ ان میں 118 کی حالت تشویش ناک ہے۔
منگل کو رپورٹ کیے گئے 1266 نئے کیسوں میں 377 کا تعلق مکہ مکرمہ ،273 کا مدینہ منورہ ، 262 کا جدہ اور 171 کا الریاض سے تعلق ہے۔دوسرے دو ، دو، چار، چار کیس سعودی عرب کے دوسرے شہروں اور صوبوں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
#الصحة تعلن عن تسجيل (1266) حالة إصابة جديدة بفيروس #كورونا الجديد (كوفيد19)، وتسجيل (8) حالات وفيات رحمهم الله، وتسجيل (253) حالة تعافي ليصبح إجمالي عدد الحالات المتعافية (2784) حالة ولله الحمد. pic.twitter.com/W5jVD2GqO7
— و ز ا ر ة ا لـ صـ حـ ة السعودية (@SaudiMOH) April 28, 2020
سعودی حکومت نے رمضان المبارک کے آغاز کے بعد مکہ مکرمہ کے سوا دوسرے شہروں میں نافذ کرفیو میں نرمی کی ہے لیکن اس کے باوجود سعودی حکام شہریوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے گھروں ہی میں مقیم رہیں اور کسی ناگزیر ضرورت کی صورت ہی میں گھروں سے باہر نکلیں۔
سعودی عرب نے رمضان المبارک میں صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک کرفیو میں نرمی کی ہے۔13 مئی تک مملکت بھر میں پرچون فروشوں کو اپنی دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
لیکن مکہ مکرمہ اور بعض دوسرے علاقوں میں 24 گھنٹے کا لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔مکہ میں حالیہ دنوں میں لاک ڈاؤن کے باوجود کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں حالانکہ سعودی حکومت نے گذشتہ ماہ اس مہلک وَبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عمرے کی ادائی پر بھی پابندی عاید کردی تھی۔