ڈبلیوایچ او نے کرونا کی وبا کے بعد بروقت اورفیصلہ کن انداز میں عمل کیا:ڈائریکٹر جنرل
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ تيدروس ادانوم غيبريسوس نے کرونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد ادارے کے ردعمل کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے بروقت اور فیصلہ کن انداز میں عمل کیا تھا اور دنیا کو خبردار کردیا تھا۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ادانوم غیبریوسس نے بدھ کو جنیوا میں نیوزبریفنگ میں کہا ہے کہ ادارے نے بالکل آغاز میں دنیا کو خبردار کردیا تھا اور اس نے 30 جنوری کو کووِڈ-19 کو عالمی ایمرجنسی قرار دے دیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ''ہم نے بالکل ابتدا میں گھنٹی بجا دی تھی اور ہم اس کو اکثر بجاتے رہے ہیں۔ڈبلیو ایچ او شفافیت اور احتساب کے لیے پُرعزم ہے۔''
انھوں نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کے حالیہ مہینوں میں کام کی تفصیل بیان کی ہے اور کہا کہ ادارے نے 23لاکھ طبّی کارکنان کی تربیت کی ہے۔ٹیسٹوں کے لیے لاکھوں کٹیں بھیجی ہیں اور ان مشکل حالات میں پاپ اسٹار لیڈی گاگا کی موسیقی کے ذریعے خوشیاں بکھیرنے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ '' ہم نے ایک کام نہیں کیا ہے اور وہ یہ کہ ہم اپنے فرائض سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔''
ڈبلیو ایچ او کے ہنگامی امور کے ماہر مائیک ریان کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ آیندہ ہفتوں کے دوران میں کم اور درمیانی آمدن والے ممالک کو بڑی تعداد میں ٹیسٹ کٹیں بھیجی جائیں گی۔
انھوں نے افریقا کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ''ٹیسٹوں کی دستیابی دنیا کے بہت سے حصوں میں ابھی تک ایک اہم ایشو ہے۔''