امریکا اور سوڈان کے درمیان 23 سال کے بعد سفارتی تعلقات بحال
نورالدین ساتی امریکا میں سوڈان کے پہلے سفیر مقرر
امریکا اور افریقی ملک سوڈان کے درمیان 23 سال پر محیط محاذ آرائی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔ سوڈان نے سینیر سفارت کار نورالدین ساتی کو امریکا میں خرطوم کا سفیر مقرر کیا ہے۔
دوسری طرف امریکی حکومت نے نورالدین ساتی کو واشنگٹن میں سوڈان کے سفیر کے طورپر تعینات کرنے کی باقاعدہ اجازت دےدی ہے۔ دونوں ملکوں کےدرمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا عمل 23 سال کے بعد ہو رہا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے اجری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈان نے ڈاکٹر نورالدین ساتی کو امریکا میں اپنا سفیر مقرر کیا ہے۔ امریکا اس تقرری کی توثیق کرتا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ 23 سال کے دوران سوڈان اور امریکا کے درمیان براہ راست سفارتی تعلقات معطل رہے ہیں۔
سنہ 1993ء کو امریکا نے اسامہ بن لادن کو پناہ دینے، القاعدہ اور دوسری شدت پسند تنظیموں کی مدد کرنے کے الزام میں سوڈان کو دہشت گردوں کا پشت پناہ قرار دیا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔ اسامہ بن لادن سنہ 1992ء سے 1996ء تک خرطوم میں قیام پذیر رہے۔
سنہ 1998ء کو امریکا نے اپنے ہاں تعینات سوڈانی سفیر کو بے دخل کردیا اور اس کے بعد آج تک دونوں ملکوں کےدرمیان کوئی براہ راست سفارتی رابطہ نہیں رہا اور دونوں ممالک دوسرے ممالک کے توسط سے رابطہ کرتےتھے۔
اپریل 2019ء کو سوڈان میں عوامی احتجاج کےبعد فوج نے صدر عمر البشیر کو معزول کردیا تھا۔ اس کے بعد امریکا اور سوڈان کے درمیان تاریخی تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔