تُونس : لیبیا میں الاخوان اور ترکی سے تعلقات پر راشد الغنوشی سے پوچھ تاچھ کا مطالبہ
تُونس میں آزاد دستور پارٹی نے پارلیمںٹ میں ایک درخواست پیش کی ہے اور میں کہا ہے کہ اسپیکر راشد الغنوشی سے پوچھ تاچھ کے لیے پارلیمنٹ کا ایک عام اجلاس منعقد کیا جائے۔ اس اجلاس میں راشد الغنوشی کی خفیہ نقل و حرکت کے علاوہ ترکی اور لیبیا میں الاخوان تنظیم کے ساتھ اُن کے بیرونی پراسرار اور مشتبہ روابط کے حوالے سے سوالات کیے جائیں گے۔ اس نوعیت کے تعلقات تُونس کی ریاست کی سفارتی روایات کی خلاف ورزی شمار ہوتے ہیں۔
پارٹی نے بدھ کی شب جاری بیان میں کہا کہ گذشتہ دنوں راشد الغنوشی کی پراسرار نقل و حرکت دیکھنے میں آئی ہے اور یہ پارلیمانی اور سفارتی قوانین اور روایات کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہے۔ الغنوشی نے اپنی ان سرگرمیوں کو ارکان پارلیمنٹ اور رائے عامہ سے خفیہ رکھا۔
لیبیا کے ذرائع ابلاغ نے منگل کے روز انکشاف کیا تھا کہ تونس کے پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد الغنوشی نے ٹیلی فون پر خالد المشری سے رابطہ کیا۔ المشری لیبیا میں الاخوان المسلمین تنظیم کے سیاسی ونگ کے سربراہ ہیں۔ دونوں شخصیات نے بات چیت میں کرونا وائرس کی وبا کے تناظر میں اقتصادی اور طبی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس سے چند روز قبل الغنوشی نے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا۔ ترکی کے ایوان صدر کے مطابق بات چیت میں کرونا وائرس کے انسداد میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون ، دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امور زیر بحث آئے۔
اسلام پسند راشدالغنوشی کی جانب سے غیرعلانیہ تصرفات اور تُونس کی سرکاری پالیسی کے مخالف ان کے مبہم بیرونی تعلقات نے ملک کے سیاسی اور عوامی حلقوں میں اضطراب پیدا کر دیا ہے۔ اس کی سرگرمیوں کے مقاصد کے حوالے سے مختلف شکوک اکا اظہار کیا جارہا ہے۔