متحدہ عرب امارات نے اتوار کو کرونا وائرس کے 781 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے اور اس مہلک وَبا کا شکار مزید 13 افراد دم توڑ گئے ہیں۔
یو اے ای نے رمضان المبارک کے آغاز سے قبل کرونا وائرس کے تعلق سے عاید کردہ پابندیوں میں نرمی کی تھی اور اس کے دو ہفتے کے بعد آج ایک دن میں سب سے زیادہ کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔یو اے ای کی وزارت صحت کے مطابق اب کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 19198 ہوگئی ہے۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کرونا وائرس سے جن افراد کی اموات ہوئی ہیں، وہ مختلف پیچدگیوں کا شکار ہوگئے تھے۔ان متوفیوں کا تعلق مختلف قومیتوں سے ہے اور اب ملک میں اس مہلک وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 198 ہوگئی ہے۔
یواے ای میں کرونا وائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح بھی دوسرے ممالک کے مقابلے میں نسبتاً بہتر ہے اور حکام نے مزید 509 افراد کے صحت یاب ہونے کی تصدیق کی ہے۔اس طرح اب کل شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 4804 ہوگئی ہے۔
یو اے ای نے جزوی طور پر کرونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی کی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ٹیسٹوں کی صلاحیت اور ان کے دائرہ کار میں اضافہ کردیا ہے اورابو ظبی پولیس نے بھی ہفتے کے روز ایک موبائل ٹیسٹنگ مرکز کا آغاز کیا ہے۔
یو اے ای بھر میں مختلف جانچ مراکز میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 29 ہزار نئے ٹیسٹ کیے گئے ہیں اور ان ہی میں مذکورہ کیسوں کی تصدیق ہوئی ہے۔
یو اے ای کی حکومت نے رمضان سے قبل نافذ کردہ 24 گھنٹے کے لاک ڈاؤن کے دورانیے میں نرمی کردی تھی اور کرفیو کا دورانیہ شام 8بجے سے صبح 6 بجے تک کردیا تھا لیکن پھر اس میں مزید دو گھنٹے کی کمی کردی تھی۔اب یہ کرفیو رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک نافذ العمل رہتا ہے۔
امارت دبئی نے حال ہی میں شاپنگ مال ، کیفے اور ریستوران بھی کھولنے کی اجازت دے دی ہے لیکن لوگوں کو سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور انھیں کہا ہے کہ وہ چہرے پر ماسک پہن کررکھیں اور سماجی فاصلہ اختیار کریں۔12 سال سے کم عمر بچوں اور 65 سال سے زیادہ عمر کے بوڑھوں کو خریداری مراکز،مال اور ریستورانوں میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
یو اے ای میں سپر مارکیٹوں اور دواخانوں کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی اجازت ہے۔تاہم تفریحی مراکز ، ساحل سمندر (بیچز) اور سینما گھر تاحکم ثانی بند رہیں گے۔