ایران اب بھی خطے میں اپنے ایجنٹوں کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے : واشنگٹن

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکا نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا ہے کہ اگر عالمی سلامتی کونسل نے تہران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع نہ کی تو واشنگٹن ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی کوشش کرے گا۔ امریکا نے اعلانیہ طور پر دھمکی دی ہے کہ سلامتی کونسل کی جانب سے تہران پر ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع نہ کیے جانے کی صورت میں وہ ایران پر اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں عائد کرنے کے لیے متحرک ہو جائے گا۔

ایرانی جوہری معاہدے کی رُو سے تہران پر مذکورہ پابندی رواں سال اکتوبر میں اختتام پذیر ہو رہی ہے۔

ادھر امریکی مشن نے ایران کی جانب سے جوہری معاہدے سے متعلق قرار داد 2231 کی خلاف ورزی کے حوالے سے بدھ کی شام ایک بیان جاری کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تہران اب بھی یمن، شام، لبنان اور عراق میں اپنے ایجنٹوں کی ہتھیاروں سے مدد کر رہا ہے۔ بیان میں باور کرایا گیا کہ حوثیوں نے چند ہفتے قبل سعودی عرب کو حملوں کا نشانہ بنانے کے لیے ایرانی ٹکنالوجی کا استعمال کیا۔ بیان کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو خطے میں ہزاروں افراد کی موت کی ذمے دار ہے۔

ایران کے خلائی پروگرام پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی مشن نے کہا کہ پاسداران انقلاب کا پروگرام کی نگرانی کرنا ،،، اس کے پُر امن ہونے کو جھوٹا ثابت کر رہا ہے۔

ادھر ایران کے لیے امریکی کے خصوصی نمائندے برائن ہُک نے تصدیق کی ہے کہ امریکا نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو اپنے منصوبے سے آگاہ کر دیا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل اخبار میں لکھے گئے مضمون میں انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کسی بھی طریقے سے ہتھیاروں پر پابندی جاری رکھنے کو یقینی بنائے گا۔ برائن کے مطابق امریکا نے سلامتی کوسنل کے لیے قرار داد کا مسودہ تیار کر لیا ہے ،،، اور وہ سفارت کاری کے ذریعے پیش رفت جاری رکھے گا اور حمایت اکٹھی کرے گا۔

برائن نے کہا کہ اگر ویٹو کے ذریعے امریکی سفارت کاری کو ناکام بنایا گیا تو واشنگٹن دیگر ذرائع سے ہتھیاروں پر پابندی میں توسیع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ قرار داد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے نو ارکان کی موافقت کی ضرورت ہے۔ تاہم اس کے لیے لازم ہے کہ روس، چین، امریکا، برطانیہ اور فرانس میں سے کوئی بھی ملک اپنا ویٹو کا حق استعمال نہ کرے۔ روس پہلے یہ اس بات کا اظہار کر چکا ہے کہ وہ ہتھیاروں پر پابندی میں توسیع کی مخالفت کرے گا۔

مقبول خبریں اہم خبریں