سعودی عرب اورامریکا کی کمپنیوں میں دفاعی صنعت کی نئی مشترکہ فرم کے قیام کے لیے سمجھوتا
سعودی عرب کی ایک مینو فیکچرنگ کمپنی اور امریکا کی فوجی دفاعی صنعت کی معروف کمپنی نے ایک مشترکہ فرم کے قیام کے لیے سمجھوتے پر دست خط کیے ہیں۔
اس سمجھوتے کے تحت انھوں نے اوشکوش التدریا مینوفیکچرنگ ( او ٹی ایم) کے نام سے نئی فرم قائم کی ہے۔سعودی گزٹ کے مطابق امریکی کمپنی اوشکوش ڈیفنس امریکی فوج کے لیے گاڑیاں تیار کرتی ہے اور سعودی کمپنی التدریا مینو فیکچرنگ سعودی صارفین کو فوجی گاڑیاں مہیا کرتی ہے۔
اس سمجھوتے کے تحت او ٹی ایم سعودی عرب میں فوجی اور سکیورٹی خدمات مہیا کرنے والی ایک بڑی کمپنی بن جائے گی اور فوجی گاڑیاں تیار کرے گی۔اس کی ساختہ پہلی گاڑی 4بائی 4 کا ٹرک ہوگی اور یہ اوشکوش ڈیفنس کے معیاری ڈیفنس ٹیکٹیکل کے مطابق ہوگی۔اس کے حقوق دانش سعودی عرب ہی کو حاصل ہوں گے اور یہ مملکت میں باربرداری میں استعمال ہونے والی پہلی تیارکردہ گاڑی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق اس سمجھوتے پر امریکا اور سعودی عرب کے حکام نے ایک ورچوئل اجلاس کے دوران میں دست خط کیے ہیں۔اس میں ٹی ایم سی اور اوشکوش ڈیفنس دونوں کے نمایندے بھی شریک تھے۔
امریکی فرم کے صدر جان برائنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں کمپنیاں اس سمجھوتے کے لیے گذشتہ دو سال سے کام کررہی تھیں۔یہ ویژن 2030ء کے اہداف کو پورا کرنے میں نمایاں کردار ادا کرے گا کیونکہ اس کے تحت دفاعی صنعت کو مقامی بنانے میں مدد ملے گی، مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور سعودی معیشت کو متنوع بنانے میں بھی مدد ملے گی۔