سعودی عرب نے جمعرات کو کرونا وائرس کے 2039 نئے کیسوں کی اطلاع دی ہے اور یہ اب تک ایک دن کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیس ہیں۔
سعودی وزارت صحت کے مطابق مملکت میں اب اس مہلک وبا سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 46869 ہوگئی ہے۔گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کا شکار مزید 10 افراد وفات پا گئے ہیں اور اب مملکت میں کرونا سے کل متوفیٰ افراد کی تعداد 283 ہوگئی ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے بتایا ہے کہ حالیہ دنوں میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے بچّوں کی تعداد میں 125 فی صد اضافہ ہوا ہے اور خواتین کے کیسوں کی تعداد میں بھی 100 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ لوگوں کے آپس میں گھلنے ملنے،حفاظتی احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا نہ ہونے اور سماجی فاصلہ اختیار نہ کرنے کی وجہ سے کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
انھوں نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ '' ان سماجی سرگرمیوں اور اجتماعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بہت ہی خطرناک ہیں اور ان سے افراد کے گروپوں پر منفی اثرات ہوسکتے ہیں۔''
انھوں نے بتایا ہے کہ نئے تصدیق شدہ کیسوں میں 41 فی صد سعودی شہری ہیں۔ اس کا ایک سبب سعودی شہروں کے آپس میں میل جول میں اضافہ ہے۔
سعودی عرب میں قبل ازیں گنجان آباد علاقوں میں مقیم تارکینِ وطن میں کرونا وائرس کے زیادہ کیس ریکارڈ کیے گئے تھے لیکن اب سعودی شہریوں کے کیسوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
ڈاکٹر العبد العالی نے لوگوں پر زوردیا ہے کہ وہ صرف ناگزیر ضرورت کی صورت ہی میں گھروں سے باہر نکلیں اور بلا ضرورت باہر جانے سے گریز کریں تاکہ وہ کرونا وائرس کا شکار ہونے سے بچے رہیں۔
سعودی عرب میں اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والے افراد تیزی سے اور دوسرے ممالک کے مقابلے میں زیادہ تعداد میں تن درست ہورہے ہیں۔وزارت صحت کے مطابق مزید 1429 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں اور اب کل صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 19051 ہوگئی ہے۔
سعودی حکومت نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عیدالفطر کی تعطیلات کے موقع پر 23 مئی سے 27 مئی تک 24 گھنٹے کا کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ رمضان کے اختتام تک شہروں میں نافذ کرفیو میں نرمی جاری رہے گی۔