قطر کے دارالحکومت دوحہ میں تارکینِ وطن نے اپنی اُجرتوں کی عدم ادائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
جمعہ کی شب دوحہ کے علاقے مشیرب میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کی سوشل میڈیا پر تصاویرپوسٹ کی گئی ہیں۔ان کے مطابق ایک سو سے زیادہ افراد نے ایک شاہراہ کو بند کررکھا ہے اور وہ نعرے بازی کررہے ہیں۔اس موقع پر پولیس کے اہلکار بھی موجود ہیں۔
قطر کی وزارت محنت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’تارکین وطن کی قلیل تعداد نے اپنی تن خواہوں کا معاملہ طے نہ پانے پر 22 مئی کو مشیرب میں پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔‘‘
بیان کے مطابق ’’وزارت نے فوری تحقیقات کے مطابق آیندہ دنوں میں تن خواہوں کی ادائی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور جو کمپنیاں بھی تارکین وطن کی تن خواہوں کی عدم ادائی کی قصور وار پائی گئی ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔‘‘
قطر سمیت خلیجی ممالک میں بھارت ، پاکستان ، نیپال اور سری لنکا سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مزدور کام کرتے ہیں۔قطر کی تو قریباً 90 فی صد آبادی ان ہی تارکین وطن مزدوروں پر مشتمل ہے اور ان کی بدولت ہی اس نے 2022ء میں ہونے والے فٹ بال عالمی کپ کے مقابلوں کے لیے تعمیراتی منصوبے مکمل کیے ہیں۔
لیکن کرونا وائرس کی حالیہ وبا کی وجہ سے ہزاروں تارکین وطن بیمار پڑ گئے ہیں ، بے روزگار ہوگئے ہیں یا ان کی آجر کمپنیاں مالی مشکلات کا شکار ہونے کے بعد انھیں اجرتوں کی ادائی میں تاخیر کررہی ہیں اور یہ تارکینِ وطن اب ان آجروں کے رحم وکرم پر ہیں۔