ایردوآن عوام سے الگ تھلگ ہو گئے ہیں ، اپنے محل کے سوا کچھ نظر نہیں آتا : داؤد اولو
ترکی کے سابق وزیر اعظم اور اپوزیشن کی جماعت "فیوچر پارٹی" کے سربراہ احمد داؤد اولو نے ملک کے صدر رجب طیب ایردوآن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ترکی میں اپوزیشن کے زیر انتظام ٹی وی چینل Turkey Now کی جانب سے نشر کی جانے والی وڈیو میں اولو نے کہا کہ صدر ایردوآن عوام سے علاحدہ ہو چکے ہیں اور انہیں اپنے محل کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ اقتصادی نظام کو مارکیٹس کے بارے میں کچھ علم نہیں اور تاریخ اس نظام کو اس کی نا اہلی کے سبب یاد رکھے گی۔
اولو نے باور کرایا کہ حکم راں نظام انصاف کی بنیاد کو بھلا بیٹھا ہے ، اس کا خیال ہے کہ انصاف محل میں پرورش پاتا ہے۔
چند روز قبل بھی داؤد اولو نے اپنے سابق ساتھی ایردوآن اور ان کی جماعت پر شدید نکتہ چینی کی تھی۔ اولو کا کہنا تھا کہ حکمراں جماعت "جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی" عن قریب ڈھیر ہو کر سیاسی میدان سے روپوش ہو جائے گی۔ اولو کے مطابق آزادی اظہار اور انصاف کا خاتمہ کرنے اور مطلق العنانیت کا طوفان گرم کرنے کے سبب ایردوآن کی جماعت اپنی مقبولیت سے محروم ہو چکی ہے۔ علاوہ ازیں بین الاقوامی سطح پر ترکی اپنا اعتبار کھو چکا ہے۔
جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے ایک شریک بانی اور سابق سربراہ داؤد اولو کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل میں ترکی میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی نام کی کوئی چیز نہیں ہو گی۔
ترکی کے سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ترکی کو آزادی اور انصاف کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے۔ اولو کے مطابق جرائم پیشہ گروہوں کے عناصر جیلوں سے نکل گئے جب کہ صحافی حضرات پابند سلاسل رہ گئے۔ اولو کا اشارہ رواں سال اپریل میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں ترکی کی حکومت کی جانب سے رہا کیے جانے والے قیدیوں کی جانب تھا۔