امریکی فوج کی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل فرینک میکنزی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب صدقِ دل کے ساتھ یمن میں جاری تنازع کے ایک متفقہ حل تک پہنچنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
میکنزی نے یہ بات انسٹی ٹیوٹ آف مڈل ایسٹ کو دیے گئے بیان میں کہی۔ یہ بیان امریکی مرکزی کمان نے ٹویٹر پر جاری کیا ہے۔ جنرل میکنزی نے واضح کیا کہ "بدقسمتی سے ان مذاکرات میں ایک تیسرا فریق بھی ہے جس کا نام ایران ہے. اس جنگ کے ختم ہونے میں ایران کا کوئی مفاد نہیں"۔
الجنرال_ماكنزي قائد القيادة المركزية الأمريكية خلال حديث مع @MiddleEastInst : "إن تقديري قائم على الحوار ، والحوار بين الأطراف في المملكة العربية #السعودية والاجتماعات التي أقمتها هناك ، وأن المملكة العربية السعودية تسعى بصدق إلى نهاية متفاوض عليها للنزاع في #اليمن
— U.S. Central Command (@CENTCOMArabic) June 19, 2020
امریکی جنرل کے مطابق سعودی عرب مطلوبہ مقصد کے حصول کی کوشش میں اچھی نیت کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے . متعلقہ فریقوں کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والے مکالمے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں .. یمن کے تنازع کے اختتام کے لیے سعودی عرب پوری دیانت داری سے کوشاں ہے۔
شام کے حوالے سے جنرل میکنزی کا کہنا تھا کہ "ہم سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کی سپورٹ جاری رکھیں گے کیوں کہ یہ مقامی فورس ہے۔ بالآخر ایک طرح کی مقامی سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے یہ فورس ضروری ہو گی۔ ہم (شام میں) داعش کے خلاف کام کرتے رہیں گے"۔
-
سعودی عرب کی یمن کے بارے میں الریاض سمجھوتا کو فعال کرنے کے فریم ورک کی تجویز
سعودی عرب نے یمن کے بارے میں الریاض سمجھوتے کو فعال کرنے کے لیے ایک فریم ورک کی تجویز پیش کی ہے۔ سعودی دارالحکومت الریاض میں نومبر2019ء میں جنوبی یمن ... بين الاقوامى -
حوثیوں کا دباؤ ... اقوام متحدہ نے یمن میں اپنے انسانی حقوق کے نمائندے کو فارغ کر دیا
اقوام متحدہ میں باوثوق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن نے یمن میں اپنے نمائندے ڈاکٹر العبید احمد العبید کے ... مشرق وسطی -
سعودی عرب کا ورچوئل کانفرنس میں یمن کو 50 کروڑ ڈالر کی امداد دینے کا اعلان
سعودی عرب نے یمن کو مزید پچاس کروڑ ڈالر کی امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔ سعودی عرب نے یہ اعلان منگل کے روز اقوام متحدہ کے تعاون سے یمن کی امداد سے متعلق ... بين الاقوامى