شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق لیبیا میں اجرتی جنگجوؤں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ان کی ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔
ہفتے کے روز جاری بیان میں المرصد نے بتایا کہ ترکی کی جانب سے لیبیا منتقل کیے جانے والے اجرتی جنگجوؤں میں سے اب تک 417 جنگجو لڑائی میں مارے جا چکے ہیں۔ ہلاک شدگان میں تقریبا 30 بچے شامل ہیں جو لیبیا میں وفاق حکومت کی ہمنوا فورسز میں شامل تھے۔
المرصد کے مطابق گذشتہ دنوں کے دوران اجرتی جنگجوؤں کے نئے گروپوں کو لیبیا منتقل کیا گیا۔ دوسری جانب 2600 اجرتی جنگجو کچھ عرصہ قبل واپس شام لوٹے ہیں۔
المرصد نے بتایا کہ لیبیا میں اجرتی جنگجوؤں کی تعداد 15 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔ ان میں تقریبا 300 بچے ہیں جن کی عمریں 14 سے 18 سال کے درمیان ہیں۔
تقریبا 1800 اجرتی جنگجو ترکی کے تربیتی کیمپوں میں پہنچائے گئے ہیں جن کو بعد ازاں لیبیا منتقل کیا جائے گا۔
لیبیا میں انسانی حقوق کے مرکز کے مطابق لیبیا میں لڑنے کے لیے بچوں کی بھرتی کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ مذکورہ مرکز کی جانب سے وفاق حکومت اور اس کے شانہ بشانہ لڑنے والی ملیشیاؤں کے علاوہ ترکی کی فوج پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ مال کا لالچ دے کر کم عمر بچوں کو ہدف بنا رہی ہے۔
انسانی حقوق کے مرکز کے مطابق ان بچوں کو ہفتہ وار 1000 لیبیائی دینار (200 ڈالر) تک کی تنخواہ کے مقابل بھرتی کیا جا رہا ہے۔
ان کم عمر بچوں کو بنا کسی تربیت کے لڑائی کے محاذوں پر جھونک دیا جاتا ہے۔
-
لیبیا میں 400 ترک نواز اجرتی قاتل ہلاک، ترکی نے خاموشی اختیار کرلی
ایک طرف یہ خبریں آ رہی ہیں کہ ترکی لیبیا میں جاری تنازع کے پرامن حل اور جنگ بندی کے لیے کوشاں ہے مگر زمینی حقائق کچھ اور ہی ظاہرکر رہے ہیں۔ فرانسیسی ... مشرق وسطی -
لیبیا میں ترکی کی خلاف ورزیوں کا جواب دینے پرغور کر رہے ہیں: فرانس
فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ لیبیا اور عراق میں ترکی کی جانب سے حالیہ کارروائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جواب دینے پر غور کیا جا رہا ... بين الاقوامى -
سولہ ارب ڈالر ۔۔۔ تُرکی لیبی حکومت کی مدد کے ثمرات سمیٹنے لگا
جمعہ کے روز ایک سینیر ترک عہدیدار نے کہا ہے کہ ترکی تنازعات کا شکار ہونے والے پڑوسی ملک لیبیا کی تعمیر نو میں تیزی سے اقدامات شروع کرنے کے لیے تیار ... بين الاقوامى