یوروپی یونین نے لیبیا میں ترکی کی مسلسل بڑھتی فوجی مداخلت پر ایک بار پھر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ترکی طاقت کی زبان استعمال کر رہا ہے اور ہزاروں جنگجو لیبیا بھیج رہا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یوروپی یونین کی خارجہ اور سلامتی کی پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے مطالبہ کیا کہ وہ لیبیا کی جماعتوں کے مابین جنگ بندی اور 5 + 5 مذاکرات کی بحالی میں رکاوٹ پیدا نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو اس بار لیبیا میں روس اور ترکی کے مابین آستانہ کے ایک نئے معاہدے کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ لیبیا کےمعاملے میں روس اور ترکی دونوں کے مفادات مشترکہ ہیں۔
یورپی یونین کے ترجمان پیٹر اسٹنانو نے انٹرایکٹو پریس کانفرنس میں العربیہ کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم لیبیا کے بحران میں موثر علاقائی قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ لیبیا میں جاری کشیدگی میں کمی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیبیا میں مزید کشیدگی کی کوئی گنجائش نہیں۔ لیبیا میں بیرونی مداخلت تنازع کو مزید بڑھاوا دینے کا موجب بن رہی ہے۔
-
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا لیبیا میں 2016ء سے خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا حکم
اقوام متحدہ کے تحت انسانی حقوق کونسل نے سوموار کو ایک قرار داد کی منظوری دی ہے۔کونسل نے اس کے ذریعے خانہ جنگی کا شکار لیبیا میں 2016ء سے انسانی حقوق ... بين الاقوامى -
لیبیا میں فوری فائر بندی اور مذاکرات کے دوبارہ آغاز کو یقینی بنایا جائے : واشنگٹن
امریکا کی قومی سلامتی کونسل نے لیبیا میں فائر بندی اور کسی بھی جانب سے عسکری جارحیت روکے جانے پر زور دیا ہے۔ ساتھ ہی فوری طور پر مذاکرات کے دوبارہ ... بين الاقوامى -
لیبیا کے بحران کے سیاسی حل کے لیے فرانسیسی موقف کے حامی ہیں: قرقاش
متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے لیبیا بالخصوص سرت شہر میں متحارب فریقین کے درمیان فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ... مشرق وسطی