عسکری مداخلت لیبیا کے بحران کو ابتر بنا رہی ہے : پینٹاگان ذرائع کی العربیہ سے بات چیت
واشنگٹن کا مطالبہ ہے کہ لیبیا میں بیرونی مداخلتوں کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ یہ بات امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے ذرائع نے العربیہ کو بتائی۔
ذرائع نے لیبیا میں فوری فائر بندی کے لیے امریکا کی حمایت کا اظہار بھی کیا۔ ساتھ ہی باور کرایا گیا کہ واشنگٹن لیبیا میں تمام فریقوں پر سیاسی راستے کی طرف واپسی پر زور دیتا ہے۔
ادھر لیبیا کی فوج نے فائر بندی کے لیے ترکی کی شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔ "العربیہ" اور "الحدث" نیوز چینلوں کے نمائندے کے مطابق لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کے زیر قیادت قومی فوج کے لڑاکا طیارے سرت شہر سے الہیشہ تک پھیلے ہوئے علاقے کو کلیئر کرا رہے ہیں۔
لیبیا کی فوج کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مصراتہ شہر کے مشرق میں بھی فضائی اور زمینی طور پر حالات پوری طرح زیر کنٹرول ہیں۔
اس سے قبل منگل کے روز عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا ایک ورچوئل اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں لیبیا میں ترکی کی فوجی مداخلت کی شدید مذمت کی ہے۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ لیبیا کے معاملے میں بیرونی مداخلت نے معاملے کو مزید گھمبیر کیا ہے۔
بیان میں بیرون ملک سے عسکریت پسندوں کی لیبیا منتقلی کی بھی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ دوسرے ملکوں کی طرف سے لیبیا کے معاملے میں مداخلت قابل قبول نہیں۔
عرب وزراء خارجہ نے لیبیا میں تمام فریقین سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے تنازع کے سیاسی اور پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں لیبیا کے بحران کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے لیبیا کی وحدت، سالمیت اور خود مختاری کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔