عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے سعودی عرب کے اس سال حج کے محدود پیمانے پر انعقاد کے فیصلے کی حمایت کردی ہے۔ادارے کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادانوم غیبریوسس نے بدھ کو جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے ڈبلیو ایچ او کے کرونا وائرس کے خطرے کے جائزے کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا ہے۔
تیدروس ادانوم نے کہا کہ ’’ اسی ہفتے مملکت سعودی عرب کی حکومت نے اس سال محدود پیمانے پر حج کا اعلان کیا ہے اور مملکت میں مقیم مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے شہری ہی فریضہ حج ادا کرسکیں گے۔یہ فیصلہ ڈبلیو ایچ او کی ہدایات کی روشمی میں مختلف منظرناموں کے تجزیے اور خطرے کے جائزے کی روشنی میں کیا گیا ہے تاکہ عازمین حج کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اور کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرات کو کم سے کم کیا جاسکے۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’ ڈبلیو ایچ او اس فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا اور ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ اس سے ان بہت سے مسلمانوں کو شدید مایوسی ہوئی ہے، جو اس سال فریضۂ حج ادا کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔‘‘
تیدروس ادانوم نے سعودی عرب کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مشکل انتخاب کی ایک اور نمایاں مثال ہے اور تمام ممالک کو صحت کو اوّلین ترجیح دینی چاہیے۔‘‘
The safety of Muslim pilgrims during #Hajj is “a priority," and the #coronavirus countermeasures introduced by #SaudiArabia have been supported by Islamic leaders around the world, says the Minister of Islamic Affairs Sheikh Dr. Muhammad Al-Issa. https://t.co/oMgwLOwVjH pic.twitter.com/vCFbzFJI5H
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) June 23, 2020
سعودی عرب نے سوموار کو اس سال کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر محدود پیمانے پر حج کا اعلان کیا تھا۔حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے اور یہ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔گذشتہ سال پچیس لاکھ سے زیادہ فرزندانِ توحید نے فریضۂ حج ادا کیا تھا۔