ذرائع نے العربیہ اور اس کے برادری ٹی وی چینل الحدث کو بتایا ہے کہ ترک وزیر دفاع اور اور ترکی کے چیف آف اسٹاف نے جمعہ کی شام طرابلس کو کنٹرول کرنے والی لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے ساتھ ایک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
دوسری طرف لیبیا کی نیشنل آرمی نے اپنے ردعمل میں ترکی اور قومی وفاق کے درمیان طے پائے دفاعی سمجھوتے کو مسترد کر دیا ہے۔ لیبی فوج کے اخلاقی رہنمائی کے محکمہ کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر خالد المحجوب نے کہا کہ ترکی اور قومی وفاق حکومت کے معاہدے کی شرائط سے ظاہر ہوتا ہے کہ انقرہ ان کے ملک پر ایک نئی یلغار مسلط کر رہا ہے۔
الحدث ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بریگیڈیئر المحجوب نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی اور قومی وفاق کے مابین ہونے والے معاہدے نے قومی خود مختاری اور لیبیا کے خلاف صریح جارحیت کا ثبوت دیا ہے۔
المحجوب نے کہا کہ قومی وفاق اور انقرہ کے مابین طے پانے والا یہ معاہدہ مستقبل میں صرف معاشی فوائد کے لیے ہے۔ فوج اس معاہدے کے تمام ممکنہ پہلوئوں کا جائزہ لے رہی ہے اور اسے ناکام بنانے کے لیے فوجی آپریشن سمیت تمام ضروری اقدامات کے لیے تیار ہے۔ لیبیا کی نیشنل آرمی ملک اور قوم کے دفاع میں ہر ممکن اقدام سے گریز نہیں کرے گی۔
خیال رہے کہ ترکی کو لیبیا کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ قومی وفاق حکومت کا وفادار خیال کیا جاتا ہے۔ لیبی فوج نے کی طرف سے الزام عاید کیا گیا ہے کہ ترکی لیبیا کی قومی وفاق حکومت کو جنگجو اور اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔
-
عراق : دہوک میں متعدد علاقوں پر ترکی کے لڑاکا طیاروں کے حملے
ترکی کے لڑاکا طیاروں نے عراقی کردستان کے صوبے دہوک میں متعدد علاقوں پر بم باری کی ہے۔ ترک فضائیہ کے طیاروں نے صوبے میں جبل خامتیر کے اطراف ٹھکانوں پر ... مشرق وسطی -
اقوام متحدہ کا ترکی سے انسانی حقوق کے کارکنان پر سے دہشت گردی الزامات ختم کرنے کا مطالبہ
انسانی حقوق کے دفاع سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی خاتون نمائندہ میری لولر نے "ترکی میں انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے 11 افراد پر دہشت گردی کا ... بين الاقوامى -
ترکی اور ایران کی مداخلت کے خلاف عرب ممالک متحد ہوں: عمرو موسیٰ
عرب لیگ کے سابق سیکرٹری جنرل عمرو موسیٰ نے عرب ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ترکی اور ایران کی عرب ملکوں میں مداخلت روکنے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد ... مشرق وسطی