کسی سعودی نوجوان کا اپنے ملک کے طرز کے مطابق گانا کوئی حیرت کی بات نہیں مگر یہی کام اگر کوئی امریکی کرنے لگے تو یقینا حیرت کی بات ہو گی۔ یہاں کچھ ایسا ہی ہے۔ یہ دلچسپ بات ہے کہ ایک امریکی نے خلیج اور سعودی فنی موسیقی کے مطابق گانا گا کر سعودی طرز پر گانے کی مہارت کا ثبوت پیش کیا ہے جس پر نہ صرف سعودی عرب بلکہ خلیج ممال کے ماہرین موسیقی بھی دنگ رہ گئے ہیں۔
امریکی نوجوان احمد کا تعلق امریکا کی ورجینیا ریاست سے ے۔ اس نےالعربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے سعودی گانے پر کیسے عبور حاصل کیا اور اس کے پیچھے کیا محرک تھا؟
اس نے کہا کہ سعودی گانے کے لیے میرا جنون یونیورسٹی کے دور سے شروع ہوا۔ایک دفعہ میرے کچھ سعودی دوستوں نے مجھے ان کے گانوں کو سننے کے لیے مدعو کیا۔ میں نے وہاں انہیں سعودی گانے گاتے سنا۔ مجھے سعودی میوک بہت پسند آیا۔ میں نے سعودی موسیقار رابع صقر سے ملنے کی کوشش شروع کر دی اور اسے ملنا میرا خواب بن گیا۔ یہ 2002ء کی بات ہے۔ اس کےبعد میں نے خود بھی سعودی گانے گانے کی ریاضت شروع کر دی۔ اس طرح میرا جنون مزید بڑھتا گیا اور میں نے اس فن میں ایسی مہارت حاصل کرلی کہ خود سعودی بھی دنگ رہ گئے ہیں۔
اس نے مزید کہا کہ میری یادیں سعودی ٹیلیویژن کے ساتھ سعودی اور خلیجی گانوں سے شروع ہوتی ہیں، کیوں کہ اس وقت کوئی دوسرا فرد دستیاب نہیں تھا۔ محمد عبدہ کے 'فوق ھام السحب' طلال مداح کے 'وطنی الحبیب نے مجھے بہت متاثر کیا۔ ایک سوال کے جواب میں احمد نے بتایا کہ میری پیدائش سعودی عرب کی ہے اور میں 10 سال کی عمر میں امریکا منتقل ہو گیا تھا۔