روسی وزارت دفاع کی جانب سے ایک وڈیو کلپ جاری کیا گیا ہے جس میں ایک روسی لڑاکا طیارے کو امریکی فضائیہ کے جہاز کے نزدیک دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل وزارت دفاع نے پیر کے روز ایک اعلان میں بتایا تھا کہ اس نے بحیرہ اسود کے اوپر ایک امریکی جاسوس ڈرون طیارے کا راستہ روکنے کے لیے "سوخوی - 27" ساخت کا ایک لڑاکا طیارہ بھیجا۔
واضح رہے کہ روسی وزارت دفاع نے بتایا تھا کہ امریکی جاسوس ڈرون طیارہ جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ P-8 پوسیڈن ماڈل کا ہے ،،، اس نے روسی لڑاکا طیارے کے فضا میں آنے کے بعد اپنا راستہ تبدیل کر لیا تھا۔
اس سے قبل روسی ایوان صدارت کے ترجمان دمتری بیسکوف نے ایک بیان میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی آنے کی توقع ظاہر کی تھی۔ واضح رہے کہ ترجمان کا یہ بیان روسی صدر ولادی میر پوتین کے اُس بیان کے باوجود سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ "تمام فریقوں کے ساتھ" بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب روس نے اچانک وسیع پیمانے پر عسکری تربیتی مشقیں شروع کر کے مغرب کو یہ پیغام پہنچایا ہے کہ اس کی افواج مغربی سرحد پر اور ملک کے جنوبی علاقوں میں ہر طرح کی صورت حال کے لیے تیار ہے۔
روسی صدارت ترجمان بیسکوف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے باور کرایا کہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات کبھی بھی دوستانہ نہیں رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کوئی اشارے موجود نہیں کہ دونوں عالمی طاقتیں اپنے تعلقات میں "ہنی مون" سے لطف اندوز ہو سکیں گی۔